الیکشن کمیشن کیخلاف مارچ،راہول سمیت کئی رہنما گرفتار و رہا

الیکشن کمیشن کیخلاف مارچ،راہول سمیت کئی رہنما گرفتار و رہا

نئی دہلی (دنیا مانیٹرنگ ،نیوز ایجنسیاں ) بھارتی دارالحکومت نئی دہلی میں اپوزیشن اتحاد کے الیکشن کمیشن کے خلاف احتجاجی مارچ کے دوران راہول گاندھی، پریانکا گاندھی اور دیگر رہنماؤں کو دہلی پولیس نے حراست میں لے کر چند گھنٹوں بعد رہا کر دیا۔

انڈیا الائنس کے تقریباً 300 ارکان راہول گاندھی کی قیادت میں پارلیمنٹ ہاؤس سے الیکشن کمیشن کی جانب مارچ کر رہے تھے ، پولیس نے انہیں روکا اور متعدد رہنماؤں کو گرفتار کر لیا۔راہول گاندھی نے الزام عائد کیا ہے کہ بی جے پی نے گزشتہ انتخابات میں الیکشن کمیشن کی مدد سے ووٹ چوری کیے ۔ ان کے مطابق 100 سے زائد حلقوں میں دھاندلی، جعلی ووٹر آئی ڈیز اور فرضی ایڈریسز کے ذریعے عوام کے حق پر ڈاکا ڈالا گیا۔ ان کا کہنا تھااگر یہ جعلسازی نہ ہوتی تو مودی آج وزیراعظم نہ ہوتے ۔یہ سیاست نہیں، جمہوریت کے تحفظ کی جنگ ہے ۔پریانکا گاندھی نے حکومت کو بزدل اور گدی چور قرار دیتے ہوئے کہا کہ بی جے پی عوامی احتساب سے خوفزدہ ہے ۔ ان کا کہنا تھا کہ حکومت نے اپنے اقتدار کے تحفظ کے لیے اپوزیشن کو دبانے کا راستہ اختیار کیا ہے ۔راہول گاندھی نے واضح کیا کہ یہ لڑائی کسی جماعت یا سیاستدان کی نہیں، بلکہ آئین اور عوامی حق رائے دہی کے تحفظ کی ہے ۔ کانگریس اور دیگر اپوزیشن جماعتوں نے الیکشن کمیشن سے شفاف تحقیقات اور ووٹر فہرست کی فوری اصلاحات کا مطالبہ کیا ہے ۔دوسری جانب امریکی صدر ٹرمپ کی جانب سے بھارتی مصنوعات پر ٹیرف لگانے کے بعد بھارت میں متعدد امریکی کمپنیوں کے بائیکاٹ کی مہم زور پکڑ گئی ہے ، جس میں کاروباری شخصیات اور وزیراعظم مودی کے حامی واشنگٹن کی جانب سے عائد درآمدی ڈیوٹیوں کے خلاف امریکا مخالف جذبات کو ہوا دے رہے ہیں۔واضح رہے صدر ٹرمپ کی جانب سے بھارتی مصنوعات پر 50 فیصد ٹیکس لگانے کے بعد بھارت میں سوشل میڈیا اور عوامی سطح پر مقامی مصنوعات خریدنے اور امریکی مصنوعات کو چھوڑنے کی آوازیں بلند ہو رہی ہیں۔

 

روزنامہ دنیا ایپ انسٹال کریں