غزہ:اسرائیلی فوج کی صحافیوں کے کیمپ پر بمباری،6شہید:یہ جنگی جرم سی پی جے
غزہ،یروشلم (اے ایف پی،رائٹرز)غزہ میں اسرائیلی فوج کی صحافیوں کے کیمپ پر بمباری کے نتیجے میں معروف صحافی انس الشریف سمیت 6 صحافی شہید ہو گئے ۔ حملہ الشفا ہسپتال کے باہر صحافیوں کے خیمے کو نشانہ بنا کر کیا گیا۔
شہدا میں محمد قریقیہ، ابراہیم ظاہر، محمد نوفل مؤمن علیوہ اور ایک فری لانس صحافی بھی شامل ہے ۔انس الشریف کی شہادت کے بعد ان کی جذباتی وصیت وائرل ہو گئی جس میں انہوں نے فلسطین، اپنے بچوں اور خاندان کو امت مسلمہ کے سپرد کیا۔اسرائیلی فوج نے انس پر حماس سے وابستگی کا الزام لگایا، تاہم ایمنسٹی انٹرنیشنل و دیگر انسانی حقوق کے اداروں نے اسے جھوٹ اور بے بنیاد قرار دیا۔اسرائیلی فوج نے حملے کی ذمہ داری قبول کرتے ہوئے کہا انس الشریف حماس سے منسلک تھا ۔اقوامِ متحدہ کے انسانی حقوق کے ادارے نے صحافیوں کی شہادت کو بین الاقوامی انسانی قانون کی سنگین خلاف ورزی قرار دیا ، ہائی کمشنر برائے انسانی حقوق وولکر تُرک کے دفتر نے ایکس پر کہااسرائیل پر لازم ہے کہ وہ تمام شہریوں، بشمول صحافیوں، کا احترام کرے اور ان کا تحفظ یقینی بنائے ۔یورپی یونین نے صحافیوں کی شہادت کی شدید مذمت کی ہے ۔ خارجہ پالیسی سربراہ کایا کالاس نے کہا اسرائیل انس الشریف کیخلاف شواہد فراہم کرے اور قانون کی بالادستی یقینی بنائے ۔ صحافیوں کے تحفظ کیلئے کام کرنے والی عالمی تنظیم کمیٹی ٹو پروٹیکٹ جرنلسٹس (سی پی جے ) نے غزہ میں صحافیوں کی شہادت کی شدید مذمت کی ہے ۔ سی پی جے کی سربراہ جوڈی گنزبرگ نے کہا کہ صحافی شہری ہوتے ہیں، جنگ میں انہیں نشانہ بنانا جنگی جرم ہے ۔ فرانسیسی صدر ایمانوئل میکخواں نے اسرائیل کے غزہ پر قبضے کے منصوبے کو شدید تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ یہ بے مثال تباہی اور مستقل جنگ کی راہ ہے ۔ انہوں نے فوری جنگ بندی اور اقوام متحدہ کے تحت استحکام مشن کے قیام کا مطالبہ کیا ہے ۔ اٹلی کے وزیر دفاع گوئڈو کرسیتو نے کہا ہے کہ اسرائیل نے غزہ میں اپنی عقل اور انسانیت کھو دی ہے ۔ انہوں نے کہا کہ یہ صورتحال ناقابل قبول ہے ، کرسیتو نے اسرائیل پر ممکنہ بین الاقوامی پابندیوں کی بھی پیش گوئی کی اور فلسطینی ریاست کے اعتراف سے انکار کو سیاسی اشتعال انگیزی قرار دیا۔ آسٹریلیا اگلے ماہ اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی میں فلسطینی ریاست کو تسلیم کرنے کا اعلان کرے گا۔ وزیراعظم انتھونی البانیز نے کہا ہے کہ دو ریاستی حل ہی مشرق وسطیٰ کے تنازعے کو ختم کرنے کا بہترین راستہ ہے ۔ناروے کے خودمختار ویلتھ فنڈ نے غزہ جنگ اور انسانی بحران کے پیش نظر اسرائیل کی 11 کمپنیوں سے سرمایہ کاری واپس لینے کا اعلان کر دیا۔ فنڈ کے سربراہ نکولائی ٹینگن کے مطابق یہ فیصلہ غیر معمولی حالات میں کیا گیا، تاکہ اسرائیلی کمپنیوں پر نظر رکھنے کی ذمہ داری بھی کم ہو۔ فنڈ نے حالیہ دنوں اسرائیلی جنگی طیاروں کے انجن بنانے والی کمپنی میں سرمایہ بڑھایا تھا جس پر تنقید کے بعد وزیراعظم نے تحقیقات کی ہدایت دی تھی۔یروشلم میں اسرائیلی مقدس مقام دیوارگریہ پر غزہ جنگ کے خلاف عبرانی میں ’غزہ میں ہولوکاسٹ جاری ہے ‘ کا نعرہ درج کیے جانے پر اسرائیل میں شدید سیاسی و مذہبی ردعمل سامنے آیا۔ پولیس نے 27 سالہ مشتبہ شخص کو گرفتار کر لیا۔ ادھر ماحولیاتی کارکن گریٹا تھنبرگ نے اعلان کیا ہے کہ وہ درجنوں کشتیوں کے ساتھ 31 اگست کو سپین سے غزہ کا محاصرہ توڑنے کے لیے انسانی امداد لے کر روانہ ہوں گی۔ ’گلوبل سمُد فلوٹیلا‘ نامی مشن میں 44 ممالک کے کارکن، ڈاکٹر اور فنکار شریک ہوں گے ۔