مقبوضہ کشمیر : بادل پھٹنے سے 65 ہلاک ،150زخمی
سرینگر (نیوز ایجنسیاں )مقبوضہ کشمیر کے ضلع کشتواڑ میں چشوتی گاؤں میں بادل پھٹنے کے باعث سیلاب نے کم از کم 65 افراد کی جان لے لی۔۔۔
زخمیوں کی تعداد 150 سے زائد ہے جن میں سے 50 کی حالت تشویشناک بتائی گئی ہے جبکہ 80 افراد تاحال لاپتا ہیں۔مقامی حکام کے مطابق لاپتا افراد کی درست تعداد ابھی معلوم نہیں ہو سکی۔کئی ہندو زائرین ریلے میں بہہ گئے ، مزید لاشوں کے ملنے کے خدشات ہیں۔فوج، فضائیہ اور ریسکیو ٹیمیں جائے وقوعہ پر پہنچ چکی ہیں ۔ امدادی تنظیم ریڈ کراس کے مطابق سیلابی ریلے کی وجہ سے متعدد مقامات سے سڑکوں کے بہہ جانے کی وجہ سے امدادی کاموں میں انتہائی مُشکلات کا سامنا ہے ۔یہ حادثہ کشتواڑ میں واقع ہندو مذہب سے تعلق رکھنے والے افراد کے ایک مقدس مقام کے قریب پیش آیا جہاں ہر سال سینکڑوں ہندو یاتری ‘مچیل یاترا’ کے لیے مُلک کے دور دراز علاقوں سے یہاں پہنچتے ہیں، مقامی حکام نے خدشہ ظاہر کیا ہے کہ ہلاکتوں کی تعداد مزید بڑھ سکتی ہے ، کیونکہ کئی گھر پانی میں بہہ گئے ہیں یا شدید متاثر ہوئے ہیں۔دوسری جانب مقبوضہ کشمیر میں عوام نے پاکستان کا 78واں یومِ آزادی یومِ تشکر اور جشن کے طور پر منایا، اس موقع پر سبز ہلالی پرچم لہرائے گئے ۔وادی کے مختلف علاقوں میں پاکستانی پرچم، قائداعظم محمد علی جناح، علامہ اقبال اور فیلڈ مارشل عاصم منیر کی تصاویر کے ساتھ ساتھ مبارکباد اور یومِ تشکر کے پوسٹرز آویزاں کئے گئے ۔ کل جماعتی حریت کانفرنس کی اپیل پر آج 15 اگست کو بھارتی یومِ آزادی کو یومِ سیاہ کے طور پر منایا جائے گا، وادی میں سیاہ پرچم لہرائے جا چکے اور احتجاجی مظاہروں کی تیاریاں مکمل ہیں،مقبوضہ وادی میں آج مکمل ہڑتال ہو گی ۔حریت کانفرنس نے کہا ہے کہ بھارت کو مقبوضہ کشمیر میں یوم آزادی منانے کا کوئی اخلاقی جواز نہیں، کیونکہ وہ فوجی طاقت سے قبضہ برقرار رکھے ہوئے ہے ۔ وادی میں سکیورٹی سخت، جگہ جگہ ناکے اور تلاشی آپریشن جاری ہیں۔