امریکی ٹیرف کا نفاذ،بھارت میں بڑے پیمانے پر بیروزگاری کا خدشہ

امریکی ٹیرف کا نفاذ،بھارت میں بڑے پیمانے پر بیروزگاری کا خدشہ

نئی دہلی(دنیا مانیٹرنگ،رائٹرز)امریکا نے بدھ کو بھارتی مصنوعات پر عائد 50 فیصد ٹیرف پر عمل درآمد شروع کر دیا جس کے بعد پہلے عائد 25 ڈیوٹی دگنی ہوگئی۔صدر ٹرمپ نے یہ اقدام انڈیا کی جانب سے روسی تیل خریدنے پر سزا دینے کے طور پر اٹھایا ہے۔۔۔

فرانسیسی میڈیا کے مطابق بھارت نے ٹیرف کو غیر منصفانہ، بلاجواز اور نامعقول قرار دیتے ہوئے تنقید کی ہے ، ادھر بھارت کی برآمدی تنظیم نے حکومت سے فوری مداخلت کی اپیل کی ہے تاکہ بڑے پیمانے پر ملازمتوں کے خاتمے کا خطرہ کم کیا جا سکے ۔تجزیہ کاروں کا کہنا ہے کہ 50 فیصد ڈیوٹی ایک طرح سے تجارتی پابندی کے مترادف ہے ، جو خاص طور پر چھوٹی کمپنیوں کو نقصان پہنچائے گی۔انڈین ٹیکسٹائل، سی فوڈ اور زیورات کے برآمد کنندگان پہلے ہی امریکی آرڈرز کی منسوخی اور بنگلہ دیش و ویتنام جیسے حریف ممالک کو آرڈرز منتقل ہونے کی شکایت کر رہے ہیں۔فرانسیسی میڈیا کے مطابق بھارت اگست کے مقابلے میں ستمبر میں روسی تیل کی خریداری میں 10 سے 20فیصد اضافے کی منصوبہ بندی کر رہا ہے ،رپورٹ کے مطابق اس وقت بھارت یومیہ تقریباً 15لاکھ بیرل روسی خام تیل درآمد کر رہا ہے ، جو اس کی تیل کی طلب کا تقریباً 40 فیصد ہے -تجارتی ماہرین کے مطابق بھارت کے لیے روسی تیل کا متبادل تلاش کرنا آسان نہیں ہوگا، اگر کوئی عالمی پابندی نہ ہو، تو یہ طویل مدتی بنیاد پر بندش کا امکان کم دکھائی دیتا ہے ۔

 

روزنامہ دنیا ایپ انسٹال کریں