غزہ :اسرائیلی بمباری ،مزید57شہید، یمن پر فضائی حملہ
غزہ،یروشلم،جنیوا(اے ایف پی،رائٹرز) اسرائیلی افواج کی شدید بمباری سے غزہ کے مختلف علاقوں میں 57 فلسطینی شہید ، درجنوں زخمی ہو گئے ، 24 گھنٹوں کے دوران بھوک سے مزید 4 افراد چل بسے ۔۔۔
۔وزارت صحت کے مطابق 7 اکتوبر 2023 سے جاری جنگ میں اسرائیل اب تک 62ہزار966 فلسطینیوں کو شہید اور 1لاکھ59ہزار266کو زخمی کر چکا ۔اقوام متحدہ کے انسانی حقوق کے دفتر کے 500 سے زائد ملازمین نے ایک خط میں ہائی کمشنر وولکر ترک سے غزہ میں جاری جنگ کو نسل کشی قرار دینے کا مطالبہ کیا ہے ۔جنوبی افریقا نے عالمی عدالت میں مقدمہ دائر کیا ہے جس میں اسرائیل پر نسل کشی کے الزامات عائد کیے گئے ہیں۔اقوامِ متحدہ کے سات آزاد انسانی حقوق کے ماہرین نے اسرائیل پر الزام لگایا ہے کہ وہ غزہ میں غذائی امداد کے مراکز پر جانے والے بھوکے فلسطینیوں کی جبری گمشدگیوں میں ملوث ہے ،سویڈن اور نیدرلینڈز نے یورپی یونین سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ غزہ جنگ کے تناظر میں اسرائیل اور حماس پر پابندیاں عائد کرے ، اور اسرائیل کے ساتھ تجارتی معاہدہ معطل کیا جائے ۔ برطانوی حزبِ اختلاف کے رہنما ایڈ ڈیوی نے ٹرمپ کے غزہ جنگ میں موقف کی وجہ سے اگلے ماہ بادشاہ چارلس کی طرف سے امریکی صدر کو دئیے جانے والے عشائیے کا بائیکاٹ کرنے کا اعلان کیا ہے ۔ٹرمپ کا دورہ برطانیہ 17 سے 19 ستمبر تک ہوگا۔ یمنی حوثی باغیوں نے کہا اسرائیل نے جمعرات کو دارالحکومت صنعا پر حملہ کیا ہے ۔حوثی نیوز چینل المسیرۃ نے حملے کی تفصیلات فراہم نہیں کیں۔ آئرلینڈ میں 52 فلسطینی طلبا تعلیمی اداروں کی طرف سے دئیے گئے وظائف حاصل کریں گے ۔ وزیر خارجہ سائمن ہیریس نے کہا ہے کہ پہلی کھیپ میں 26 طلبا جمعرات کو پہنچے ، باقی طلبا آج جمعہ سے اتوار تک پہنچ جائیں گے ۔اسرائیلی وزیر خزانہ سموتریچ نے کہا ہے کہ اگر حماس ہتھیار نہیں ڈالتی تو حکومت غزہ کے حصے مرحلہ وار اسرائیل میں ضم کرنے کا عمل فوری طور پر شروع کرے گا۔