ترکیہ کا اسرائیل کیساتھ ہر قسم کے تجارتی تعلقات ختم کرنے کا اعلان

ترکیہ کا اسرائیل  کیساتھ ہر قسم کے تجارتی تعلقات ختم کرنے کا اعلان

استنبول ،غزہ (اے ایف پی ،مانیٹرنگ ڈیسک)ترکیہ نے اسرائیل کے ساتھ تمام تجارتی تعلقات منقطع کردئیے ۔ترک وزیر خارجہ حقان فدان نے پارلیمنٹ میں خطاب کے دوران اورایک انٹرویو دیتے ہوئے کہا کہ ترک بحری جہازوں کے اسرائیلی بندرگاہوں پر جانے اور اسرائیلی بحری جہازوں کے ترک بندرگاہوں میں آنے پر اوراسرائیلی طیاروں کیلئے ترکیہ کی فضائی حدود کے استعمال پر پابندی عائد کردی گئی ہے ۔

 ترک قوم فلسطینیوں کے دکھ اور درد کا احساس رکھتی ہے اور ترکیہ فلسطینیوں کو ان کی زمینوں سے بے دخل کرنے کے کسی بھی منصوبے کو مسترد کرتا ہے ،چاہے یہ منصوبہ کسی کی بھی طرف سے پیش کیا جائے ۔ترک وزیر خارجہ کا کہنا ہے کہ اسرائیل کے خلاف یہ فیصلہ غزہ پٹی میں جاری نسل کشی، مغربی کنارے اور مقبوضہ بیت المقدس میں اسرائیل کے جارحانہ اقدامات کے خلاف ردعمل ہے ۔امریکا کی لامحدود حمایت پر غزہ کی پٹی پر قبضے کا اسرائیلی منصوبہ دو ریاستی حل کو ناکام بنانے کی کوشش ہے ،امریکا نے بھی غزہ پر اسرائیلی حملوں کے حوالے سے اپنا رویہ تبدیل کر لیا ہے اور اب وہ کھل کر تل ابیب کا دفاع نہیں کر رہا۔ غزہ میں جاری نسل کشی کی حقیقت دنیا تسلیم کر چکی ہے لیکن اسرائیلی وزیراعظم بنیامین نیتن یاہو اسے چھپانے کی کوشش کر رہے ہیں۔ عالمی برادری کو اسرائیل کے پیدا کردہ قحط کو ختم کرنے کیلئے فوری اقدامات کرنے چاہئیں۔دوسری طر ف اسرائیل نے غزہ کو خطرناک لڑائی والا زون قرار دیتے ہوئے دعویٰ کیا ہے کہ مزید 2 یرغمالیوں کی لاشیں مل گئی ہیں ۔

غزہ میں گزشتہ روز اسرائیلی حملوں میں مزید 41 فلسطینی شہید ہو گئے ، شہدا میں معصوم بچے اور امداد کے منتظر 6 فلسطینی بھی شامل ہیں۔ شہید ہونے والوں میں سے 5 فلسطینی محفوظ قرار دئیے گئے علاقے المواسی میں شہید ہوئے ہیں۔اسرائیل کی جانب سے دیرالبلح پر ڈرون حملہ جبکہ الصابرہ اور البریج کیمپ پر بمباری کی گئی ۔اسرائیلی فوجیوں نے شمال مغربی غزہ میں بے گھر فلسطینیوں کے خیموں کو بھی بمباری سے نشانہ بنایا ۔اسرائیلی جنگی طیاروں نے یمن کے دارالحکومت صنعا پر بھی شدید بمباری کی جبکہ اسرائیلی فوج نے دعویٰ کیا ہے کہ حملوں میں حوثی وزیراعظم احمد غالب الرحاوی شہید ہوگئے ۔ ایک اماراتی ویب سائٹ نے عدن میں موجود اپنے ذرائع کے حوالے سے دعویٰ کیا ہے کہ یمن کے حوثی وزیرِاعظم جمعرات کو دارالحکومت صنعا کے علاقے بیت بوس میں ایک اپارٹمنٹ پر فضائی حملے میں شہید ہوگئے جبکہ ان کے تین ساتھی بھی مارے گئے ۔اسرائیلی فوج نے اپنے بیان میں کہا کہ اس نے جمعرات کو صنعا کے علاقے میں ایک فوجی ہدف پر حملہ کیا تاہم فوری طور پر کسی جانی نقصان کی تصدیق نہیں ہوسکی۔یمنی عہدیدار نصر الدین عامر نے کہا کہ اسرائیلی میڈیا کی یہ خبریں درست نہیں کہ حملے میں یمنی فوجی قیادت کو نشانہ بنایا گیا۔

 

 

روزنامہ دنیا ایپ انسٹال کریں