افغانستان میں17لاکھ افراد غذائی بحران کا شکار:اقوام متحدہ

افغانستان میں17لاکھ افراد غذائی بحران کا شکار:اقوام متحدہ

نیو یارک(اے ایف پی)اقوام متحدہ نے کہا ہے کہ افغانستان میں شدید غذائی عدم تحفظ کے شکار افراد کی تعداد بڑھ کر 17 لاکھ سے تجاوز کر گئی ہے ، جو پچھلے سال سے تین لاکھ زیادہ ہے ۔ عالمی غذائی پروگرام کے مطابق چار لاکھ بچے شدید غذائی قلت کا شکار ہیں۔۔۔

 خشک سالی، زلزلے اور بین الاقوامی امداد میں کمی نے صورتحال خراب کی ہے ۔ اس کے علاوہ ایران اور پاکستان سے 25 لاکھ افراد کی واپسی نے محدود وسائل پر دباؤ بڑھا دیا ہے ۔ ڈبلیو ایف پی نے کہا کہ انہیں چھ ماہ میں 570 ملین ڈالر درکار ہیں تاکہ چھ لاکھ افراد کی فوری امداد ممکن ہو سکے ۔دوسری جانب ایمنسٹی انٹرنیشنل نے ممالک سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ افغان مہاجرین کو جبری طور پر واپس افغانستان نہ بھیجیں۔ اس سال اب تک تقریباً 25 لاکھ افراد واپس آئے ہیں، جس سے ملک میں پہلے سے موجود اقتصادی، موسمی اور انسانی بحران مزید بڑھ گیا ہے ۔ ایمنسٹی نے خبردار کیا کہ واپسی والے افراد شدید خطرات کا سامنا کر رہے ہیں۔

 

 

 

روزنامہ دنیا ایپ انسٹال کریں