صومالیہ :صومالی لینڈ تسلیم کرنے پر اسرائیل کیخلاف احتجاج
موغادیشو،اقوام متحدہ (اے ایف پی،اے پی پی)صومالیہ کے مختلف شہروں میں اسرائیل کے صومالی لینڈ کو خودمختار ریاست تسلیم کرنے کے فیصلے کے خلاف بڑے پیمانے پر مظاہرے ہوئے ۔۔
ہزاروں افراد نے موغادیشو کی سڑکوں پر فلسطینی اور صومالی پرچم اٹھائے اسرائیل کے خلاف نعرے لگائے ۔ صومالی صدر حسن شیخ محمد نے اس اقدام کو خطے میں امن و استحکام کے لیے خطرہ قرار دیا ۔دوسری جانب صومالی لینڈ میں جشن کی صورتحال دیکھی گئی، جہاں اسرائیلی پرچم بھی لہرائے گئے ۔صومالیہ نے سلامتی کونسل میں اسرائیلی اقدام کو اشتعال انگیز قرار دے دیا،اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل میں صومالیہ کے مندوب ابو بکر عثمان نے ارسال کردہ مکتوب میں اپنے ملک کے اس دوٹوک موقف کا اعادہ کیا ہے کہ وہ صومالی لینڈ کو یک طرفہ طور پر تسلیم کیے جانے کے کسی بھی اقدام کو قطعی طور پر مسترد کرتا ہے ۔انہوں نے اسرائیلی اقدام کو صومالیہ کی خودمختاری، اس کی علاقائی وحدت اور بین الاقوامی قانون کی صریح خلاف ورزی قرار دیا۔ابو بکر عثمان کا کہنا تھا کہ اسرائیلی فیصلہ قرن افریقا، بحیرہ احمر اور پورے خطے کے استحکام کو متزلزل کر سکتا ہے ۔انہوں نے سلامتی کونسل کے ارکان سے مطالبہ کیا کہ صومالیہ کی وحدت یا اس کی سرزمین کو نقصان پہنچانے والے کسی بھی اقدام یا اعلان کو مکمل طور پر مسترد کیا جائے ۔ ابو بکر عثمان نے فلسطینیوں کو صومالی لینڈ منتقل کرنے سے متعلق کسی بھی قدم کو مسترد کیا اور اسرائیل سے مطالبہ کیا کہ وہ اپنا فیصلہ واپس لے ۔اقوام متحدہ میں پاکستان کے نائب مستقل مندوب عثمان جدون نے کہاکہ صومالی لینڈ علاقہ صومالیہ کا لازمی، اٹوٹ اور ناقابلِ تقسیم حصہ ہے اور کوئی بیرونی طاقت اس حقیقت کو بدلنے کا قانونی یا اخلاقی حق نہیں رکھتی۔ انہوں نے کہاکہ اسرائیل کا یہ اقدام انتہائی غیر ذمہ دارانہ ہے ۔انہوں نے مزید کہا کہ اسرائیل کا فلسطینی زمین پر قبضہ دہائیوں سے مشرق وسطیٰ میں عدم استحکام اور تنازعات کا بنیادی سبب رہا ہے اور اب یہ قرن افریقہ میں بھی غیر مستحکم رویہ منتقل کر رہا ہے ۔