اداریہ
WhatsApp: 0344 4450229

تمباکو نوشی اور عوامی صحت

پاکستان کا شمار ان ممالک میں ہوتا ہے‘ جہاں تمباکو نوشی بڑھ رہی ہے۔ اندازہ ورلڈ ہیلتھ آرگنائزیشن کی اس رپورٹ سے لگایا جا سکتا ہے جس میں بتایا گیا ہے کہ پاکستان کا شمار ان چند ممالک میں ہوتا ہے جہاں تمباکو نوشی سے پیدا ہونے والی بیماریوں کی شرح سب سے زیادہ ہے۔ یہاں 31.8 فیصد مرد اور 5.8 فیصد خواتین تمباکو نوشی کرتی ہیں۔ یہ اعدادوشمار چند سال پہلے کے ہیں؛ چنانچہ ممکن ہے کہ اب یہ شرح کچھ بڑھ چکی ہو‘ لیکن اگر نہیں بڑھی تو بھی یہ ڈیٹا تشویشناک اور فوری توجہ کا متقاضی ہے تاکہ عوام کو تمباکو نوشی سے لاحق ہونے والی بیماریوں اور دیگر منفی اثرات سے بچایا جا سکے کہ تمباکو نوش اپنی صحت تو تباہ کرتا ہی ہے‘ اس کے ارد گرد رہنے والوں کی صحت بھی متاثر ہوتی ہے۔ افسوسناک امر یہ ہے کہ پاکستان میں بچوں کی ایک بڑی تعداد بھی تمباکو نوشی کی لت میں مبتلا ہو رہی ہے۔

ہمارے ملک میں بچوں کو سگریٹ کی فروخت ممنوع ہے‘ لیکن اس پابندی پر پوری طرح عمل نہیں ہو رہا۔ تمباکو نوشی کی شرح بڑھنے کا ایک سبب یہ بھی ہے۔ بچوں کے حقوق کے تحفظ کیلئے کام کرنے والے ایک ادارے کا یہ کہنا بالکل بجا اور صائب ہے کہ ملک کے نوجوانوں میں تمباکو کا بڑھتا ہوا استعمال ناقابل قبول ہے کیونکہ اس سے بچوں کی نشوونما بھی متاثر ہوتی ہے۔ وقت کا تقاضا ہے کہ تمباکو کنٹرول کی پالیسیاں پائیدار بنائی جائیں۔ 

 

روزنامہ دنیا ایپ انسٹال کریں