اداریہ
WhatsApp: 0344 4450229

پانی کا عالمی بحران

اقوام متحدہ نے خبردار کیا ہے کہ دنیا پانی کے بحران کی جانب بڑھ رہی ہے۔ پہلی آبی کانفرنس میں دنیا کو باور کرایا گیا کہ اگرچہ بہت سے معاملات میں پانی کی اہمیت ناگزیر ہے؛ تاہم اس وقت دنیا پانی کے عالمی بحران کا سامنا کر رہی ہے۔اقوام متحدہ کے مطابق دنیا کی نصف آبادی کو سال کے کم از کم ایک مہینے میں پانی کی شدید قلت کا سامنا ہوتا ہے۔ چونکہ پانی زندگی کی بقا کیلئے ناگزیر ہے اسی لیے اس کا تحفظ اور مناسب انتظام یقینی بنانا ضروری ہے۔ ہر سال پوری دنیا میں قریب آٹھ لاکھ افراد ایسی بیماریوں سے ہلاک ہو جاتے ہیں جو براہ راست غیر محفوظ پانی‘ نامناسب نکاسیٔ آب اور صحت و صفائی کے ناقص طریقوں سے جنم لیتی ہیں۔پاکستان میں یہ شرح کہیں زیادہ ہے جہاں لگ بھگ 40 فیصد اموات آلودہ اور مضرِ صحت پانی سے ہونے والی بیماریوں سے ہوتی ہیں۔ ماہرین کے مطابق مضرِ صحت پانی کی تقریباً 70 فیصد آلودگی کی نوعیت معمولی یا بیکٹریل ہوتی ہے جسے احتیاط اور واٹر ٹریٹمنٹ سے دور کیا جا سکتا ہے۔ ہمارے ہاں پانی کی بچت‘ اس کو محفوظ بنانے اور ری سائیکل کرنے کے حوالے سے آگاہی ازحد ضروری ہے کیونکہ ہر روز لاکھوں لٹر صاف پانی سڑکوں اور گاڑیوں کو دھونے جیسے کاموں پر ضائع کیا جا رہا ہے۔ جہاں اربابِ اختیار پر لازم ہے کہ عوام میں اس حوالے سے آگاہی پیدا کریںوہیں ہر فرد کی بھی یہ سماجی ذمہ داری ہے کہ پانی کے استعمال میں احتیاط کا مظاہرہ کرے اور اس بیش قیمت دولت‘ جسے نیلا سونا کہا جاتا ہے‘ کو ضائع کرنے سے گریز کرے۔

 

روزنامہ دنیا ایپ انسٹال کریں
Advertisement