اداریہ
WhatsApp: 0344 4450229

کم وزن روٹی‘ من پسند دام

 نان بائیوں کی طرف سے روٹی کی قیمت میں خود ساختہ اضافے کے باوجود روٹی کا وزن کافی کم کر دیا گیا ہے۔ 100گرام روٹی کی سرکاری قیمت مختلف شہروں میں 15سے 18روپے تک مقرر ہے لیکن یہی روٹی 20 سے 25روپے میں فروخت کی جا رہی ہے اور وزن ایک تہائی رہ گیا ہے۔ روٹی بنیادی غذائی جزو ہے لیکن حکومت کی عدم توجہی اور ناقص منصوبہ بندی کی وجہ سے یہ بھی عوام کی پہنچ سے باہر ہوتی جا رہی ہے۔ صرف روٹی پر ہی کیا موقوف دیگر اشیائے خورونوش بھی عوام کی دسترس سے باہر ہیں بالخصوص سبزیاں ‘ پھل اور گوشت۔ مرغی کا گوشت جو قدرے سستا سمجھا جاتا ہے‘ اس کے نرخوں میں گزشتہ روز یکمشت 26 روپے فی کلو اضافہ کر دیا گیا۔ جہاں تک روٹی کی بات ہے تو ضلعی انتظامیہ کی جانب سے نرخ نامہ تو جاری کیا جاتا ہے لیکن اُس پر عملدرآمد یقینی بنانے کی جانب کسی کی کوئی توجہ نہیں۔ کبھی پرائس کنٹرول مجسٹریٹس اور ضلعی انتظامیہ روٹی سمیت تمام اشیائے خوراک کی سرکاری ریٹ لسٹ پر عمل یقینی بنانے کے لیے متحرک ہوا کرتی تھی۔ قانون شکنی کے مرتکب دکانداروں کو جرمانے بھگتنا پڑتے تھے مگر اب یہ انتظامی ذمہ دارانہ عملداری قصۂ پارینہ ہو چکی ہے اور شہری حقیقتاً کریانہ فروشوں‘ قصائیوں‘ پھل اور سبزی بیچنے والوں اور نانبائیوں کے رحم و کرم پر ہیں۔

 

روزنامہ دنیا ایپ انسٹال کریں
Advertisement