اداریہ
WhatsApp: 0344 4450229

اسلحہ سمگلنگ میں کون ملوث؟

ہفتے کے روز بلوچستان سے سندھ کے ضلع شکارپور میں کچے کے علاقے منتقل کی جانے والی غیرقانونی اسلحے کی ایک بھاری کھیپ کوجیکب آباد پولیس نے پکڑ لیا۔خبر کے مطابق یہ اسلحہ سرکاری گاڑیوں میں سمگل کیا جارہا تھا اور یہ گاڑیاںوزیراعلیٰ سندھ کے مشیر برائے فاریسٹ اینڈ وائلڈ لائف کی ڈیوٹی پر تھیں ۔ پولیس حکام کے مطابق واقعے میں ملوث پولیس موبائل صوبائی مشیر کے سکیورٹی سکواڈ جبکہ ڈبل کیبن گاڑی اُن کے ذاتی استعمال میں رہتی ہے۔کچے کے علاقے میں فعال جرائم پیشہ عناصر کو اسلحہ کی سپلائی اور بااثر افراد کی پشت پناہی میسر ہونے کی باتیں تواتر سے کی جا تی ہیں‘ اب سرکاری گاڑیوں میں اسلحہ سمگلنگ کرنے کی کوشش اور تین پولیس اہلکاروں سمیت سات افراد کی گرفتاری نے ان الزامات کو تقویت فراہم کر دی ہے کہ اسلحہ سمگلر مافیا کی جڑیں کہاں تک ہیںاور اس دھندے میں کس سطح کے لوگ ملوث ہیں۔زیادہ دن نہیں ہوئے کہ وزیراعلیٰ سندھ اس امر پر حیرت کا اظہار کررہے تھے کہ کچے کے ڈاکوؤں کو نجانے جدید اسلحہ کہاں سے مل جاتا ہے۔جیکب آباد پولیس کی اس کارروائی سے یقینا وزیر اعلیٰ کو اپنے اس سوال کا جواب مل گیا ہو گا۔اس واقعے نے سرکاری گاڑیوں کو بھی شکوک کے دائرے میں لا کھڑا کیا ہے ‘ پس ان کی چیکنگ بھی ضروری ہو جاتی ہے اور کی جانی چاہیے۔ یہ بھی ضروری ہے کہ اس معاملے کی سنگینی کو باور کیا جائے ‘ جامع تحقیقات کروائی جائیں اور اس واقعے میں ملوث کسی بھی فرد سے رو رعایت نہ برتی جائے۔ 

 

روزنامہ دنیا ایپ انسٹال کریں
Advertisement