اداریہ
WhatsApp: 0344 4450229

پلاسٹک تھیلوں پر پابندی

حکومتِ پنجاب نے پانچ جون سے صوبہ بھر میں پلاسٹک کے تھیلوں کے استعمال پر پابندی عائد کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔ پلاسٹک کا بے تحاشا استعمال دنیا بھر میں ماحولیات کے لیے ایک سنجیدہ خطرہ بن چکا ہے۔ اقوامِ متحدہ کی ایک رپورٹ کے مطابق پاکستان سالانہ پلاسٹک کا 33 لاکھ ٹن فضلہ پیدا کرتا ہے جو کہ جنوبی ایشیا میں سب سے زیادہ ہے اور اگر بروقت اقدامات نہ کیے گئے تو 2040ء تک یہ مقدار ایک کروڑ 20 لاکھ ٹن سالانہ تک پہنچ جائے گی۔پلاسٹک کی تھیلیاں کئی صدیوں تک مٹی میں تحلیل نہیں ہوتیں‘ یہی وجہ ہے کہ ہمارے ماحول کے لیے یہ غیر معمولی خطرہ ہیں اور اسی وجہ سے ان پر بلا تاخیر پابندی ناگزیر ہے۔ بعض شہروں میں پلاسٹک کی تھیلیوں پر پابندی لگائی گئی ہے مگر صرف مخصوص دکانیں اور سٹور ہی اس پابندی پر عمل کرتے ہیں اور ماحول کیلئے سب سے خطرناک باریک تھیلی جو کہ عام طور پر ریڑھیوں والے سبزی اور پھل فروخت کرنے کیلئے استعمال کرتے ہیں اس پر کہیں بھی پابندی نہیں ‘ اگر ہے تو اس پر عمل کہیں نہیں ہوتا۔ اب ضروری ہے کہ ملک بھر سے اس ماحول دشمن چیز کا خاتمہ کیا جائے۔ اس کیلئے صوبائی حکومتوں کو خصوصی قانون سازی کرنی چاہیے اور پلاسٹک کی تھیلی کے استعمال پر سختی سے پابندی عائد کی جانی چاہیے۔ ماحولیات کو پلاسٹک کی آلودگی سے بچانے کیلئے ا س کی بنیادوں پر کام کرنے کی ضرورت ہے۔ یہ ہم سب کا فرض ہے۔  

 

روزنامہ دنیا ایپ انسٹال کریں
Advertisement