اداریہ
WhatsApp: 0344 4450229

پولیو مہم کے چیلنجز

آج پانچ روزہ ملک گیر پولیو مہم کا چوتھا روز ہے۔ اس مہم کے دوران دو کروڑ 40لاکھ سے زائد بچوں کو پولیو سے بچاؤ کے قطرے پلائے جائیں گے۔ لیکن خیبر پختونخوا کے ضلع باجوڑ میں پولیو ٹیم کی سکیورٹی پر تعینات پولیس اہلکار کی ٹارگٹ کلنگ کے بعد باجوڑ میں یہ مہم ملتوی کر دی گئی ہے۔خیبر پختونخوامیں پولیو ورکرز اور ان کی سکیورٹی پر مامور اہلکاروں کی ٹارگٹ کلنگ معمول بن چکا ہے۔ شدت پسند عناصر کی ان مذموم کارروائیوں کا مقصد خوف و ہراس پھیلا کر ان اضلاع کے بچوں کو پولیو کے قطروں سے محروم رکھنا ہے۔ لیکن والدین کو چاہیے کہ وہ ایسے ناخوشگوار واقعات سے خوفزدہ ہو کر اپنے بچوں کو پولیو کے قطروں سے محروم رکھنے کے بجائے انہیں عمر بھر کی معذوری سے بچانے کیلئے پولیو سے بچاؤ کے قطرے لازمی پلائیں۔ اب تو حکومت کی طرف سے اپنے بچوں کو پولیو کے قطرے نہ پلانے والے والدین کے خلاف کارروائی کا عندیہ بھی دیا جا چکا ہے۔ پاکستان آج بھی پولیو سے متاثرہ ممالک کی فہرست میں شامل ہے جبکہ پسماندہ افریقی ممالک بھی اس وائرس سے پاک ہو چکے ہیں۔ حکومت کی لاکھ کوششوں کے باوجود سماج اور والدین کے تعاون کے بغیر ملک سے اس بیماری کا مکمل خاتمہ ممکن نہیں‘ اس لیے والدین کو چاہیے کہ وہ ہر بار اپنے پانچ سال سے کم عمر بچوں کو پولیو سے بچاؤ کے قطرے ضرور پلائیں۔

 

روزنامہ دنیا ایپ انسٹال کریں
Advertisement