اداریہ
WhatsApp: 0344 4450229

فلسطین کی مستقل رکنیت

اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی میں فلسطین کی مستقل رکنیت کی قرارداد کثرتِ رائے سے منظور کرلی گئی ہے۔قرارداد کے حق میں 143 ووٹ ڈالے گئے‘ جبکہ امریکہ سمیت نو ممالک نے قرارداد کی مخالفت میں ووٹ ڈالا۔اگرچہ فلسطین کی مکمل رکنیت کا مطالبہ کرنے والی قرارداد کو اکثریت کی حمایت حاصل ہے تاہم امریکہ فلسطین اور اسرائیل کے درمیان دوطرفہ معاہدے کے بغیر ریاست کو تسلیم کرنے کی مخالفت کرتا ہے۔اس سے قبل 18 اپریل کو امریکہ کا ویٹو فلسطین کی اقوام متحدہ کی مکمل رکنیت کی مہم کو ناکام بنا چکا ہے۔ جنرل اسمبلی میں فلسطین کے حق میں قرار داد کی منظوری سے فلسطین کو اقوام متحدہ میں اگرچہ کچھ اضافی حقوق حاصل ہو جائیں گے تاہم یہ ایک علامتی جیت ہی ہے‘ البتہ اقوام متحدہ میں فلسطینی سفیر ریاض منصور پُر عزم ہیںکہ دوسروں کیلئے یہ علامتی کامیابی ہی سہی مگر فلسطینیوں کیلئے یہ اہم ہے کیونکہ اس سے واضح ہوتا ہے کہ فلسطین اقوام متحدہ کے مکمل رکن بننے کے اپنے فطری اور قانونی حق کی طرف بڑھ رہا ہے۔ فلسطین نے اقوام متحدہ کی مکمل رکنیت کیلئے 2011ء سے شروع کی گئی اپنی درخواست کو گزشتہ ماہ دوبارہ شروع کیا تھا۔مکمل رکنیت کیلئے سلامتی کونسل کی توثیق اور پھر جنرل اسمبلی میں دو تہائی اکثریتی ووٹ کی ضرورت ہے تاہم اس میں سب سے بڑی رکاوٹ امریکہ ہے۔ضروری ہے کہ اقوام عالم کا ضمیر فلسطینیوں کے معاملے میں گہری نیند سے بیدار ہو اور انہیں اُنکا فطری اور قانونی حق دیا جائے۔ یہ عالمی امن کیلئے ناگزیر ہے۔

 

روزنامہ دنیا ایپ انسٹال کریں