اداریہ
WhatsApp: 0344 4450229

بجلی مزید مہنگی

وفاقی کابینہ نے نئے مالی سال کیلئے بجلی کے بنیادی ٹیرف میں سات روپے 12پیسے فی یونٹ اضافے کی منظوری دیتے ہوئے گھریلو صارفین پر600 ارب روپے کا نیا بوجھ لاد دیا ہے۔ اضافے کے بعد گھریلو صارفین کیلئے بجلی کا فی یونٹ بنیادی ٹیرف 30 روپے سے 48 روپے 84 پیسے تک مقررکیا گیا ہے‘ تاہم 18 فیصد سیلز ٹیکس کے بعد فی یونٹ بنیادی ٹیرف 57 روپے 63 پیسے تک بڑھ جائے گا‘ جبکہ فیول ایڈجسٹمنٹ اور دیگر ٹیکسوں کو ملاکر فی یونٹ بجلی کا زیادہ سے زیادہ ٹیرف 65 روپے سے بھی زائد ہو جائے گا۔ اہم بات یہ ہے کہ نیپرا نے بجلی کے بنیادی ٹیرف میں پانچ روپے 72 پیسے فی یونٹ اضافے کی منظوری دی تھی لیکن حکومت نے یہ اضافہ سات روپے 12 پیسے کر دیا‘ یعنی حکومت عوام کی مالی مشکلات میں کمی کے بجائے مزید اضافے کی خواہاں ہے۔ 65 روپے فی یونٹ سے زائد بجلی کا بل ادا کرنے کے بعد بھی صارفین کو بجلی کی بلاتعطل فراہمی کی کوئی یقین دہانی نہیں کرائی گئی۔ بجلی کا شعبہ جن ہمہ جہت مسائل کا شکار ہو چکا ہے اُنکا حل آئے روز مختلف مدات میں بجلی کی قیمت میں اضافے سے ممکن نہیں۔ حکومت کپیسٹی پیمنٹس کی ادائیگی‘ لائن لاسز اور بجلی چوری کا خسارہ پورا کرنے کیلئے سارا بوجھ صارفین پر منتقل کرتی جا رہی ہے لیکن خود ان مسائل کے مستقل حل کی طرف اب بھی متوجہ نہیںہوئی۔ متعلقہ حکام کو ناقص منصوبہ بندی کا بوجھ عوام پر منتقل کرنے کے بجائے سستی اور قابلِ تجدید توانائی کی پیداوار بڑھانے پر زور دینا چاہیے۔

 

روزنامہ دنیا ایپ انسٹال کریں