اداریہ
WhatsApp: 0344 4450229

کلائمیٹ چینج پالیسی

حکومتِ پنجاب کی جانب سے کلائمیٹ چینج پالیسی کی منظوری کا فیصلہ خوش آئند اقدام ہے۔ اس پالیسی کے تحت ماحولیاتی آلودگی اورسموگ کے خاتمے کے لیے دس سال کے دوران لانگ ٹرم اور شارٹ ٹرم بنیادوں پر کام کیا جائے گا۔ ملک عزیز ان ممالک میں شامل ہے جو موسمیاتی تباہی میں سب سے کم کردار ادا کرتے ہیں لیکن موسمیاتی تبدیلیوں سے سب سے زیادہ متاثر ہو رہے ہیں۔ ہر سال گرمی کی شدت اور بے موسمی بارشیں انہی موسمیاتی تبدیلیوں کا نتیجہ ہیں۔ گوکہ وفاقی حکومت کی طرف سے موسمیاتی تبدیلیوں کے خطرات کے تدارک کے لیے سات سال قبل موسمیاتی تبدیلی ایکٹ 2017ء بھی بنایا گیا تھا لیکن اس پر عملدرآمد نہ ہونے کی وجہ سے ہی آج صوبائی سطح پر موسمیاتی تبدیلیوں کے منفی اثرات سے بچنے کے لیے کلائمیٹ چینج پالیسی متعارف کرانا پڑ رہی ہے۔ اس لیے حکومت پنجاب پر یہ ذمہ داری بھی عائد ہوتی ہے کہ محض کلائمیٹ چینج پالیسی کی تشکیل تک محدود نہ رہے بلکہ اس پر سو فیصد عملدرآمد بھی یقینی بنائے۔ اس ضمن میں وفاق کو بھی کردار ادا کرنے کی ضرورت ہے کیونکہ موسمیاتی تبدیلیاں پورے ملک کو یکساں طور پر متاثر کر رہی ہیں۔ بشمول عوام تمام سٹیک ہولڈرز کے تعاون کے بغیر آلودگی اور موسمیاتی تبدیلیوں کے تدارک کے لیے بنائی گئی کوئی بھی پالیسی کارگر ثابت نہیں ہو سکتی اس لیے ذمہ دار شہری کا ثبوت دیتے ہوئے تمام حلقوں کو اس عمل میں حکومت کا ساتھ دینا چاہیے۔

 

روزنامہ دنیا ایپ انسٹال کریں