برآمدات میں کمی
سٹیٹ بینک آف پاکستان کے مطابق گزشتہ مالی سال کے پہلے 11ماہ میں امریکہ کو بھیجی جانیوالی پاکستانی اشیا کی برآمد میں 10فیصد جبکہ یورپ کو4.4 فیصد کمی ہوئی ہے۔ اس کمی کی بڑی وجہ ٹیکسٹائل اور ملبوسات کی برآمدات میں کمی ہے۔ ٹیکسٹائل ملک کا کلیدی برآمدی شعبہ ہے لیکن مہنگی توانائی کے باعث پیداواری لاگت میں ہونیوالے اضافہ سے صنعتکاروں اور برآمد کنندگان کیلئے عالمی منڈی میں مسابقت پیدا کرنا ممکن نہیں رہا۔ بجلی کی قیمت میں حالیہ اضافے کے بعد کمرشل صارفین کیلئے فی یونٹ ٹیرف 77روپے 15پیسے تک پہنچ چکا ہے جبکہ لوڈ شیڈنگ کے مسائل اسکے علاوہ ہیں۔ امریکہ پاکستانی مصنوعات کیلئے سب سے بڑی برآمدی منڈی ہے‘ اگر حکومت ملک کی سب سے بڑی برآمدی منڈی کیلئے بھی برآمدات میں اضافہ نہیں کر سکی تو نئی منڈیاں کیونکر تلاش کی جاسکیں گی۔مہنگی توانائی کی وجہ سے ملک کا صنعتی شعبہ مجموعی طور پر زوال پذیر ہو چکا ہے۔ قیمت بڑھانے کے علاوہ حکومت نے بجلی پر کئی طرح کے ٹیکس بھی لگا رکھے ہیں۔ بجلی مہنگی کرکے ریونیو اکٹھا کرنے کے بجائے حکومت کو صنعتوں کو سستی بجلی فراہم کرنی چاہیے تاکہ لاگت میں کمی سے صنعتی مصنوعات کی پیداوار میں اضافہ ہو سکے۔صنعتی مصنوعات کی پیداوار میں اضافے سے برآمدات کے حجم میں بھی اضافہ ہو گا اور معیشت مستحکم ہو گی۔