اداریہ
WhatsApp: 0344 4450229

نسخے کے بغیر ادویات

 اینٹی بائیوٹک کا غیر ضروری استعمال ہمارے ملک کا بہت بڑا مسئلہ ہے اور ادویات کی بغیر ڈاکٹری نسخے کے فروخت اور آسان دستیابی اینٹی بائیو ٹک کے غیر ضروری استعمال کی ایک بڑی وجہ ہے۔اب ادویات کے ریگولیٹری ادارے(ڈریپ) نے بغیر ڈاکٹری نسخے کے ادویات کی فروخت کے رجحان پر قابو پانے کا فیصلہ کیا ہے۔ماہرین کے مطابق اینٹی بائیوٹک ادویات کے غیر ضروری استعمال سے ہونیوالی انفیکشنز کے باعث سالانہ تین لاکھ افراد براہِ راست جبکہ سات لاکھ مختلف پیچیدگیوں کا شکار ہو کر موت کے منہ میں چلے جاتے ہیں۔ یہ بھی بتایا جاتا ہے کہ اینٹی بائیوٹک ادویات کے بے دریغ استعمال کی وجہ سے ٹائیفائیڈ‘ ڈائریا اور ٹی بی کا باعث بننے والے بیکٹیریا میں ان ادویات کے خلاف قوتِ مزاحمت میں بھی خاصا اضافہ ہواہے‘ جو ملک میں طبی پیچیدگیوں کا سبب بن رہا ہے۔ ایک رپورٹ کے مطابق پاکستان میں ہر سال لگ بھگ 135 ارب روپے کی اینٹی بائیوٹک ادویات فروخت ہوتی ہیں۔ میڈیکل سٹوروں کو ڈاکٹری نسخوں کے بغیر اینٹی بائیوٹک ادویات فروخت نہ کرنے کا پابند بنانا تو خوش آئند مگر اس مسئلے کی روک تھام کیلئے کچھ دیگر پہلو بھی مد نظر رکھے جائیں۔ ملک میں طبی نظام مستحکم نہ ہونے کی وجہ ہی سے لوگ بیماری کی صورت میں کسی مستند ڈاکٹر سے مشورہ کیے بغیر خود ہی ادویات خرید کر استعمال کرنے لگتے ہیں؛چنانچہ سیلف میڈی کیشن کا خاتمہ کرنے کیلئے عوام کو صحت کی بہتر سہولتیں یقینی بنانا ہوں گی۔

 

روزنامہ دنیا ایپ انسٹال کریں