اداریہ
WhatsApp: 0344 4450229

مہنگائی میں اضافہ

وفاقی ادارۂ شماریات کے مطابق 19 دسمبر کو ختم ہونے والے کاروباری ہفتے کے دوران ملک میں 17اشیائے ضروریہ کی قیمتیں بڑھنے سے ہفتہ وار مہنگائی کی شرح میں سالانہ بنیادوں پر 3.7 فیصد اضافہ ریکارڈ کیا گیا ہے۔ جن اشیائے ضروریہ کی قیمتوں میں نمایاں اضافہ ہوا ان میں چکن‘ انڈے‘ دالیں‘ خوردنی تیل‘ دودھ اور گرم کپڑے سرفہرست ہیں۔ معاشی ماہرین کے مطابق مہنگائی میں اضافے کی بنیادی وجوہات میں مقامی غذائی اجناس کی پیداوار میں کمی‘ زرعی لاگت میں اضافہ‘ توانائی کی بلند قیمتیں‘ درآمدی انحصار‘منافع خوری اور ذخیرہ اندوزی‘ اور سب سے بڑھ کر عوام کی کمزور معاشی سکت شامل ہیں۔ عالمی بینک کی ایک رپورٹ کے مطابق پاکستان میں غربت کی شرح 44فیصد سے زائد ہے جبکہ بے روزگاری بھی7.1فیصد ہے۔ ایسے حالات میں مہنگائی میں معمولی اضافہ بھی عوام پر شدید مالی بوجھ ڈالتا ہے۔

مہنگائی کے مستقل تدارک کیلئے محض اشیا کی قیمتوں کو قابو میں رکھنا کافی نہیں‘ اس کیلئے ایک جامع معاشی لائحہ عمل ناگزیر ہے جس میں مقامی پیداوار میں اضافہ‘ زرعی شعبے کو سہولتوں کی فراہمی‘ ذخیرہ اندوزی اور منافع خوری کے خلاف سخت کارروائی اور سب سے بڑھ کر عوام کی آمدن میں حقیقی اضافہ شامل ہو۔ مہنگائی کا اصل مقابلہ عوام کی معاشی سکت مضبوط بنا کر ہی ممکن ہے۔ اگر عوام کی قوتِ خرید کمزور رہے گی تو عوامی بے چینی اور معاشی اضطراب بھی برقرار رہے گا جو کسی بھی معیشت کیلئے نیک شگون نہیں۔

روزنامہ دنیا ایپ انسٹال کریں