اداریہ
WhatsApp: 0344 4450229

ملائیشیا سے نیا تجارتی معاہدہ

ملائیشین وزیراعظم انور ابراہیم کے دورۂ پاکستان کے دوران دونوں ملکوں میں تجارت‘ سرمایہ کاری‘ دفاع‘ زراعت اور دیگر شعبوں میں تعاون بڑھانے کے عزم کا اعادہ کیا گیا۔ تجارتی معاہدے کے مطابق پاکستان ملائیشیا کو سالانہ 200 ملین ڈالر (تقریباً ساڑھے 55 ارب پاکستانی روپے) کا گوشت اور ایک لاکھ میٹرک ٹن باسمتی چاول برآمد کرے گا جبکہ ملائیشیا پام آئل‘ ملبوسات‘ کیمیکل اور الیکٹرانک مصنوعات پاکستان کو بھیجے گا۔گزشتہ مالی سال کے دوران ملائیشیا کو پاکستانی برآمدات کا حجم 46کروڑ 19لاکھ ڈالر تک محدود تھا جبکہ اسی مدت میں ملائیشیا نے پاکستان کو 96کروڑ 14لاکھ ڈالر کی مصنوعات برآمد کیں۔ ملائیشیا کے ساتھ چاول اور گوشت کی برآمد کا معاہدہ مجموعی ملکی برآمدات میں اضافے کا بھی باعث بنے گا۔ اس ضمن میں جو پہلو زیر غور رہنا چاہیے وہ برآمدی اشیا کا معیار ہے۔ زرمبادلہ میں پائیدار اضافے کے لیے برآمدی مصنوعات کا معیاری ہونا ناگزیر ہے۔ گزشتہ مالی سال کے دوران کئی ممالک کی طرف سے پاکستانی چاول کو غیرمعیاری قرار دے کر مسترد کیا گیا تھا جس پر ایف آئی اے نے 72 رائس ملوں کے خلاف غیر معیاری چاول برآمد کرنے پر تحقیقات کا آغاز بھی کیا ہے۔حکومت کو ملک کی افرادی قوت کو ملائیشیا میں کھپانے کی طرف بھی توجہ دینی چاہیے تاکہ دو طرفہ تعلقات سے زیادہ سے زیادہ فائدہ کشید کیا جا سکے۔

 

روزنامہ دنیا ایپ انسٹال کریں