اداریہ
WhatsApp: 0344 4450229

خناق کا پھیلاؤ

ایک خبر کے مطابق کراچی میں خناق کے کیسوں اور اس سے بچوں کی اموات میں اضافہ ہو رہا ہے۔ خناق یا سانس کی نالیوں سے جڑے امراض کے سبب کراچی میں حالیہ دنوں 28جبکہ رواں برس اب تک تقریباً 100اموات ہو چکی ہیں۔ گزشتہ  برس بھی سندھ سے خناق کے متعددکیس رپورٹ ہوئے تھے اور 52اموات ہوئیں ۔ خناق اُن پانچ متعدی امراض میں شامل ہے جس سے بچاؤ کیلئے بچوں کو حفاظتی ٹیکے لگوانا ضروری ہے‘ اور ان حفاظتی ٹیکوں سے محروم رہ جانے والے بچے خناق سمیت تشنج‘ کالی کھانسی اورہیپاٹائٹس بی کا شکار ہو سکتے ہیں۔ کراچی میں خناق کا پھیلاؤ اس امر کی نشاندہی کرتا ہے کہ شہر میں سو فیصد بچوں کو حفاظتی ٹیکے نہیں لگائے گئے۔ یہ صورتحال حکام کی آنکھیں کھولنے کیلئے کافی ہونی چاہیے کہ طویل عرصے سے بچوں میں بنیادی وبائی امراض کے خاتمے کیلئے جاری ویکسی نیشن مہم میں اب تک خامیاں کیوں موجود ہیں۔ایک طرف خناق کے کیسوں میں اضافہ ہو رہا ہے تو دوسری طرف اس مرض پر قابو پانے کیلئے ضروری اینٹی ٹاکسن دوا بھی سرکاری ہسپتالوں میں موجود نہیں ۔حکام کو نہ صرف خناق سے بچاؤ کی دوا کی فراہمی بلکہ کراچی سمیت ملک بھر میں بچوں کی متعدی امراض سے بچاؤ کی سو فیصد ویکسی نیشن بھی یقینی بنانی چاہیے۔ والدین کو بھی اپنے بچوں کو بروقت حفاظتی ٹیکے لگوا کر متعدی امراض سے محفوظ رکھنا چاہیے۔

 

روزنامہ دنیا ایپ انسٹال کریں