اداریہ
WhatsApp: 0344 4450229

بیرونی فنانسنگ میں کمی

اقتصادی امور ڈویژن کی رپورٹ کے مطابق رواں مالی سال کی پہلی سہ ماہی کے دوران حاصل ہونے والی بیرونی فنانسنگ میں سالانہ بنیادوں پر 60 فیصد کمی واقع ہوئی ہے۔ گزشتہ مالی سال کے پہلے تین ماہ (جولائی تا ستمبر) کے دوران حکومت کو پانچ ارب 70 کروڑ ڈالر موصول ہوئے تھے لیکن رواں مالی سال اسی عرصے کے دوران محض دو ارب30 کروڑ ڈالر موصول ہوئے ہیں۔ حکومت کی طرف سے رواں مالی سال کے لیے 19 ارب 40 کروڑ ڈالر کی بیرونی فنانسنگ کا ہدف مقرر کیا گیا ہے‘ لیکن پہلی سہ ماہی کے دوران حاصل ہونے والی فنانسنگ کے پیشِ نظر یہ ہدف حاصل ہوتا دکھائی نہیں دیتا۔ حکومت بیرونی فنانسنگ میں اضافے کے لیے آئی ایم ایف کے مالیاتی پیکیج پر انحصار کر رہی ہے لیکن عالمی مالیاتی فنڈ کی طرف سے سات ارب ڈالر کے بیل آؤٹ پیکیج میں سے پاکستان کو ابھی تک صرف ایک ارب 20 کروڑ ڈالر موصول ہوئے ہیں۔ بیرونی فنانسنگ میں کمی بیرونی قرضوں کی ادائیگی بھی مشکل بنا سکتی ہے جس کے لیے حکومت کو دوست ممالک سے قرضوں کو رول اوور کرانا پڑے گا۔بیرونی فنانسنگ میں کمی کی صورت میں حکومت کا مہنگے مقامی قرضوں پربھی انحصار بڑھ جائے گا جس سے نجی شعبے کے لیے قرضوں کی گنجائش مزید کم ہو جائے گی۔ حکومت کو بیرونی فنانسنگ میں کمی کو پورا کرنے کے لیے محض آئی ایم ایف پیکیج اور بیرونی قرضوں پر انحصار کرنے کے بجائے براہِ راست بیرونی سرمایہ کاری پر توجہ مرکوز کرنی چاہیے۔

 

روزنامہ دنیا ایپ انسٹال کریں