اداریہ
WhatsApp: 0344 4450229

سگ گزیدگی کے مسلسل بڑھتے واقعات

رواں سال اب تک محض کراچی میں کتے کے کاٹنے کے آٹھ ہزار سے زائد واقعات رپورٹ ہو چکے ہیں اور اب تک چھ افراد اپنی جان گنوا چکے ہیں۔ کتے کے کاٹے کے باعث موت کے منہ میں جانے والوں میں ایسے افراد شامل ہیں جنہیں ریبیز کی علامات ظاہر ہونے کے بعد ہسپتال لایا گیا اور علاج تاخیر سے شروع ہونے کے باعث وہ جانبر نہ ہو سکے۔ سگ گزیدگی صرف کراچی کا مسئلہ نہیں‘ آئے روز مختلف شہروں سے آوارہ‘ خونخوار کتوں کے دندنانے کی شکایات موصول ہوتی رہتی ہیں اورمتعلقہ انتظامیہ سے کارروائی کی استدعا بھی کی جاتی ہے مگر مطلوبہ اقدامات نہیں کیے جاتے۔ کتوں کے کاٹنے کے واقعات میں مسلسل اضافے کا براہِ راست تعلق آوارہ کتوں کی بڑھتی ہوئی آبادی سے ہے جسے صرف بڑے پیمانے پر کتوں کی ویکسی نیشن ‘نس بندی‘ اتلاف اور ریبیز ویکسین کی فراہمی جیسے اقدامات سے روکا جا سکتا ہے۔ آوارہ کتوں پر قابو پانے کے حوالے سے جانوروں کے حقوق کیلئے کام کرنیوالی کچھ تنظیموں کی طرف سے تحفظات کا اظہار کیا جاتا ہے تاہم انہیں سگ گزیدگی کے بڑھتے واقعات کی طرف بھی توجہ دینی چاہیے۔ ضروری ہے کہ حکومت اور متعلقہ حکام سرکاری ہسپتالوں میں اینٹی ریبیز اور ریبیز ایمینو گلوبن ٹیکوں کی فراہمی یقینی بنائیں اور کتے کے کاٹنے پر فوری طور پر ویکسین لگوائی جائے تاکہ ریبیز سے محفوظ رہا جا سکے۔

روزنامہ دنیا ایپ انسٹال کریں
Advertisement
0 seconds of 0 secondsVolume 0%
Press shift question mark to access a list of keyboard shortcuts
00:00
00:00
00:00