گریڈ 21 کے افسر احمد مجتبیٰ میمن کو مقدمے کے باوجود گرفتار نہیں کیا جاسکا

گریڈ 21 کے افسر احمد مجتبیٰ میمن کو مقدمے کے باوجود گرفتار نہیں کیا جاسکا

وفاقی تحقیقات ادارے نے گریڈ 21 کے کسٹم افسر مجتبیٰ میمن کے خلاف مقدمہ درج ہوئے ڈیڑھ سال گزر جانے پر بھی اسے گرفتار نہیں کیا

کراچی (رپورٹ :نادر خان) مقدمہ ختم کرنے کے لیے کمیٹی تشکیل دے دی گئی۔ کسٹم افسر کے خلاف بیرون ملک غیر قانونی اثاثے بنانے اور دہری شہریت لینے کا الزام ہے ۔ گزشتہ برس میں ایف آئی اے کے اعلیٰ افسران نے دہری شہریت کے حامل سرکاری افسران کے خلاف متعدد انکوائریاں دبا کر رکھی تھیں اور ان انکوائریوں پر ایک برس بعد مقدمات قائم کرنا شروع کیا۔ تفصیلات کے مطابق فیڈرل بورڈ آف ریونیو ( کسٹم ) کے کلکٹر احمد مجتبیٰ میمن کے حوالے سے بڑے پیمانے پر کرپشن کرنے اور غیر قانونی طور پر پاسپورٹ بنوانے کے علاوہ اجازت کے بغیر بیرونی دوروں کے حوالے سے انکوائری شروع کی گئی تھی۔ ایف آئی اے کرائم سرکل سندھ کو تحقیقات کی ذمہ داری سونپی گئی تھی۔ تحقیقات کے دوران انکشاف ہوا کہ مذکورہ افسر نے سروس کے دوران نہ صرف کینیڈا کے درجنوں دورے کیے بلکہ انہوں نے کینیڈین شہریت بھی حاصل کر لی اور ساتھ ہی اپنی اہلیہ اور چار بچوں کے علاوہ خاندان کے دیگر افراد کو بھی کینیڈا منتقل کرکے وہاں شہریت دلا چکے ہیں۔ ذرائع نے بتایا کہ احمد مجتبیٰ میمن کی کراچی اور کینیڈا میں جو جائیدادیں سامنے آئی ہیں ان میں کلفٹن بلاک 5 میں مکان، کینیڈا کے علاقے کال گری میں ایک فلیٹ، ڈیفنس فیز 8 میں پلاٹ،کلفٹن بلاک 2میں شادمان ریزیڈنسی میں پلاٹ، اندرون سندھ 9 ایکڑ کا فارم ہاؤس، ڈیفنس فیز 5 میں بنگلہ، کلفٹن میں 500 گز کا مکان، حیدر آباد میں کثیر المنزلہ کمرشل عمارت اور بحریہ ٹاؤن راولپنڈی میں 500 گز کا پلاٹ شامل ہیں۔ ان تمام جائیداروں کی مالیت اربوں روپے ہے ۔ 1987 میں بھرتی ہونے والے اس افسر نے 12 سال چھٹیوں میں گزارے ۔ ایف آئی اے نے 10 ملکی اور دو غیر ملکی بینک اکاؤنٹس کا سراغ لگایا ہے ی جن کے ذریعے کروڑوں روپے کینیڈا بھجوائے گئے ۔ ایف آئی اے حکام نے ملزم کو گرفتار کر کے عدالت میں پیش کرنے کے بجائے مقدمہ ختم کرنے کے لیے کمیٹی تشکیل دے دی ہے ۔ ذرائع نے بتایا کہ گزشتہ برس بعض مقدمات میں براہ راست کرپشن سے متعلق اداروں کا اور افسران کا ریکارڈ طلب کرنے پر بھی زونل ڈائریکٹر نے پابندی عائد کردی تھی اورایف آئی اے میں نافذ قوانین ماتحت افسران اور ملازمین کے لیے اور ہیں، اعلٰی افسران کے لیے کچھ اور۔

روزنامہ دنیا ایپ انسٹال کریں