نواز شریف کارکنوں سے خطاب کیلئے بے چین رہے

نواز شریف کارکنوں سے خطاب کیلئے بے چین رہے

طیارہ لاہور ائیر پورٹ پر اترا تو نوازشریف کچھ پڑھ رہے تھے ، مریم پریشان تھیں نواز شریف ماتھے سے مسلسل پسینہ صاف ،قمیض کو جھاڑتے ، سوالات کرتے رہے اہلکاروں کی اشاروں میں باتیں ،لاہور سے اڈیالہ جیل تک کے سفر کی کہانی

لاہور(محمد حسن رضا ) سابق وزیر اعظم نواز شریف جب لاہور ائیر پورٹ پر پہنچے تو وہ کارکنوں سے خطاب کرنے کے لئے بے قرار تھے ۔ذرائع کے مطابق انہوں نے سکیورٹی حکام اور نیب اہلکاروں سے منت سماجت کی کہ انہیں کارکنوں سے خطاب کرنے دیا جائے پھر آپ نے جو کارروائی کرنی ہے کر لیں ۔جس کے جواب میں نیب اہلکار نے کہا نوازشریف صاحب آپ اب مجرم ہیں، آپکو گرفتار کر لیا گیا ہے ، آپ اب کسی سے خطاب نہیں کر سکتے ،قانون کے مطابق آپ اب مجرم ہیں۔ طیارے سے نیچے اترنے پر سکیورٹی جوان نے نوازشریف سے کہا کہ آپ گاڑی میں بیٹھیں جس پر نواز شریف نے سوال کیا کہ یہ کون سی گاڑی ہے ؟اس گاڑی میں کیوں بیٹھیں ؟ہم اس گاڑی میں کیوں بیٹھیں ۔اس موقع پر انہو ں نے اپنی صاحبزادی مریم نواز کی طرف دیکھا تو ان کے چہرے پر پریشانی کے آثار واضح طور پر نمایاں تھے ۔نواز شریف نے مریم نواز کی طرف دیکھ کر ہاتھ ہلایا اور انہیں ساتھ چلنے کو کہا۔ اس کے بعد مریم نواز اپنے والد نوازشریف کے ساتھ رن وے پرچل پڑیں۔ ذرائع کے مطابق نواز شریف چلتے چلتے مریم سے باتیں کرتے رہے ۔کچھ دیر بعد وہ ایک طیارے کے پاس پہنچے تو انہیں بتایا گیا کہ انہو ں نے اس طیارے کے ذریعے اسلام آباد جانا ہے ۔بعد میں نواز شریف اور مریم نواز طیارے میں سوار ہو گئے ۔ واضح رہے نوازشریف اور مریم نوازشریف لاہور میں تقریبا ایک گھنٹہ ہی رہ سکے ۔اس دوران نوازشریف کی ان کی والدہ سے ملاقات بھی نہیں ہوئی ۔نوازشریف کا طیارہ لاہور ائیر پورٹ پر 8بجکر 44منٹ پر لینڈ کیا ، اور 9بجکر 44منٹ پرخصوصی طیارہ اسلام آباد کے لئے روانہ ہو گیا۔ نوازشریف کے طیارے کی لاہور آمد سے تقریبا ایک گھنٹہ قبل اچانک قانون نافذ کرنیوالے اداروں نے لاہور ائیر پورٹ پر مکمل طورپر ایمرجنسی نافذ کر دی ۔ذرائع بتاتے ہیں کہ جب طیارہ لاہور ائیر پورٹ پر اترا تو اس وقت نوازشریف کچھ پڑھ رہے تھے ، اور ان کے ساتھ ان کی صاحبزادی مریم نوازشریف بھی پریشان تھیں، جبکہ نوازشریف لینڈنگ سے بیس منٹ قبل ہی مسلسل اپنے ماتھے سے پسینہ صاف کرتے رہے ۔نواز شریف اور مریم کو اسی خصوصی طیارے میں اسلام آباد لیجایا گیا جس میں شہباز شریف بطور وزیراعلی ٰپنجاب سفر کیا کرتے تھے ۔ نوازشریف جیل میں موجود اہلکاروں سے یہ بھی پوچھتے رہے کہ یہ کون کونسے افسران ہیں، اور اس وقت طیارے کے اندر کون موجود تھا، لیکن کسی بھی اہلکار نے کچھ بھی نہ بتایابلکہ اشاروں میں ہی بات کرتے رہے ۔ نوازشریف کچھ دیر سوال کرتے رہے پھر خاموش ہی بیٹھ گئے ۔ نوازشریف خصوصی طیارے میں بیٹھ کر اپنی قمیض کو بار بار درست کرتے رہے اور جھاڑتے رہے ، جبکہ مریم نوازشریف خصوصی طیارے میں مسلسل خاموش ہی بیٹھی رہیں۔ ذرائع کے مطابق ائیر پورٹ سے اڈیالہ جیل منتقل ہونے تک نوازشریف کی ہر بات ریکارڈ کی گئی۔

روزنامہ دنیا ایپ انسٹال کریں