سیف الرحمٰن کی ٹیکسٹائل ملز سے کروڑوں کی سمگل شدہ 21 گاڑیاں برآمد

سیف الرحمٰن کی ٹیکسٹائل ملز سے کروڑوں کی سمگل شدہ 21 گاڑیاں برآمد

چھاپہ کسٹمز انٹیلی جنس نے مارا،گاڑیوں میں وی 8،وی 6 اور ویگو ڈالے شامل ،قطری سفارتخانے کی نمبر پلیٹس لگی ہوئی ہیں دستاویزات فراہم نہیں کی گئیں، گاڑیاں ضبط کرینگے ، سمگل شدہ ثابت ہوگئیں تو 14سال قید ہوسکتی ہے :ڈائریکٹرجنرل کسٹمز

اسلام آباد (محمد عادل )کسٹمز انٹیلی جنس نے نواز شریف کے قریبی ساتھی سیف الرحمان کی ریڈکو ٹیکسٹائل کی ویران عمارت سے کروڑوں روپے کی 21 لگژری گاڑیاں برآمد کرلیں ،تمام گاڑیوں پر قطری سفارتخانے کی نمبر پلیٹس لگی ہوئی ہیں تفصیلات کے مطابق ڈی جی کسٹمز انٹیلی جنس شوکت علی کو نان کسٹمز پیڈ گاڑیوں کی اطلاع ملی جس پر راولپنڈی کے ڈائریکٹر عبدالوحید مروت کی سربراہی میں ایک ٹیم تشکیل دی جس نے نوازشریف کے قریبی ساتھی اور احتساب بیورو کے سابق سربراہ سیف الرحمان کی ٹیکسٹائل فیکٹری کی عمارت پر ریڈ کیلئے علاقہ مجسٹریٹ سے سرچ وارنٹ حاصل کئے ،علاقہ پولیس کے ساتھ راولپنڈی کے علاقے کلرسیداں میں شام سات بجے ریڈکو ٹیکسٹائل کی ویران عمارت پر چھاپہ مارا تو عمارت میں 21 لگژری فور ویل گاڑیاں تحویل میں لے لیں ،ان گاڑیوں میں وی 8،وی 6 اور ویگو ڈالے شامل ہیں ،تمام گاڑیوں پر قطری سفارتخانے کی نمبر پلیٹِیں لگی ہوئی ہیں ان کو لکڑی کے بلاکس پر کھڑا کیا گیا تھا تاکہ ان کے ٹائرز خراب نہ ہوں،کسٹمز انٹیلی جنس حکام نے عمارت میں موجود افراد سے گاڑیوں کے کاغذات طلب کئے لیکن وہ فراہم نہ کرسکے اور نہ ہی گاڑیوں کی موجودگی کے بارے میں کوئی ٹھوس جواز پیش کرسکے جس کے بعد کسٹمز حکام نے قانونی کارروائِی مکمل کی اور نوٹس جاری کردیئے ،کسٹمز انٹیلی جنس حکام کے مطابق اس عمارت میں چالیس سے زیادہ گاڑیاں تھیں جس میں سے 20 گاڑیاں نو اور دس محرم کی چھٹی کے دوران دوسرے علاقوں میں بھیجی گئیں، ڈائریکٹر کسٹمز راولپنڈی عبدالوحید مروت نے روزنامہ دنیا سے گفتگو کرتے ہوئے بتایا کہ ڈائریکٹر جنرل کسٹمز انٹیلی جنس شوکت علی نے یہاں سے منتقل ہونے والی گاڑیوں کی ریکوری کیلئے پورے ملک میں اپنی ٹیموں کو الرٹ کردیا ہے ،انہوں نے بتایا کہ شام سات بجے سے اب تک گاڑیوں کے کاغذات ملے نہ ہی کوئی تسلی بخش جواب آیا ہے ،صبح تک ہماری ٹیمیں یہاں موجود رہیں گی اگر کوئی گاڑیوں کی دستاویزات نہ ملیں تو پھر ذمہ داروں کیخلاف کسٹمز ایکٹ کے تحت کارروائی کی جائے گی ان کا کہنا تھا کہ اس کیس میں دس سے چودہ سال تک قید کی سزا بھی ہوسکتی ہے اور تمام گاڑِیوں کو ضبط کرلیا جائے گا،انہوں نے مزید کہا کہ اگر قطری سفارتخانے نے گاڑیوں کے کاغذات فراہم کئے تو بھی کسٹمزایکٹ کے تحت گاڑیوں کے غلط استعمال پر کارروائی ہوگی اور انہیں ضبط کرلیا جائے گا کیونکہ اگر گاڑیاں سفارتخانے کی ہیں تو انہیں پھر سفارتخانے میں ہونا چاہئے تھا ،انہوں نے کہا کہ ہم یہ بھی تحقیقات کررہے ہیں کہ کہیں سفارتخانے کی آڑ میں سمگل گاڑیاں منگوا کر اس طرح استعمال تو نہیں کی گئیں اور حوالے سے بھی سفارتخانے سے جواب مانگا جائے گا ،انہوں نے کہا کہ دونوں صورتوں میں گاڑیوں کو ضبط کرلیا جائے گا،صرف سفارتخانے کو سفارتی استثنٰی حاصل ہے اس لئے کوئی مقدمہ درج نہیں ہوگا۔کسٹم حکام کے مطابق گاڑیوں کی مالیت 25 کروڑ روپے ہے ۔

روزنامہ دنیا ایپ انسٹال کریں