بلاول بھٹو زرداری کا ٹرین مارچ آخر کس مقصد کیلئے تھا؟
ہر تقریر میں وفاق پر الزام تراشی ،سندھ حکومت کی کارکردگی کا ذکر گول کرگئے ٹرین مارچ سے سندھ کے عوام کو کوئی فائدہ پہنچا نہ کارکنوں میں بیداری پیدا ہوئی
کراچی (تجزیہ :شمس کیریو )بلاول بھٹو زرداری کا ٹرین مارچ آخر کس مقصد کیلئے تھا؟ کرپٹ لوگوں کو بچانے کی مہم یا وفاقی حکومت کو تنقید کا نشانہ بنانے کا نیا انداز۔ پیپلز پارٹی کے چیئرمین نے ٹرین مارچ کرکے صوبے کے عوام اور خاص طور پر اپنے کارکنوں کو وفاقی حکومت کی سندھ مخالف پالیسیوں سے آگاہ کرنے کی بھرپور کوشش کی ۔ انہوں نے ٹرین مارچ کے دوران متعدد بار دھمکی دی کہ اگر پیپلز پارٹی کی قیادت کیخلاف کوئی کارروائی کی گئی تو اس سے وفاق کو نقصان پہنچے گاجسکی ذمہ دار موجودہ وفاقی حکومت ہوگی۔بلاول بھٹو زرداری اپنی ہر تقریر میں وفاقی حکومت پر مخالفین کیخلاف انتقامی کارروائیاں کرنے کا الزام لگاتے رہے ۔ انہوں نے کہا کہ موجودہ حکومت عوام کو مہنگائی اور بیروزگاری سے نجات دلانے میں ناکام ہوچکی ہے جبکہ صحت سمیت دیگر سہولیات بھی فراہم نہیں کر سکی۔ صرف مخالفین کو نیب کی کارروائیوں سے ڈرا رہے ہیں۔بلاول بھٹوزرداری نے ٹرین مارچ کے دوران سندھ حکومت کی کارکردگی کا کوئی ذکر نہیں کیا نہ انہوں نے سندھ میں اربوں روپے کی کرپشن اور منی لانڈرنگ پر کوئی بات کی جس پر آج ہر فرد سوال اٹھارہا ہے ۔سندھ کے لوگ پوچھ رہے ہیں کہ بلاول بھٹوزرداری نے سندھ کے بیروزگار نوجوانوں کو روزگار فراہم کرنے اور ہزاروں بند اسکولوں کو کھولنے کی بات کیوں نہیں کی ؟ بلاول بھٹو زرداری نے صوبے میں غربت کے خاتمے کی بات کیوں نہیں کی ؟ بلاول نے صوبے میں صحت کی سہولیات فراہم کرنے کی بات کیوں نہیں کی ؟ بلاول نے صوبے میں کرپشن کے خاتمے کیلئے مہم چلانے کی بات کیوں نہیں کی ؟ عوام کے ذہنوں میں سوالات اٹھ رہے ہیں کہ بلاول بھٹو زرداری کا ٹرین مارچ آخر کس مقصد کیلئے تھا ؟ کیا یہ کرپٹ لوگوں کو بچانے کی مہم تھی یا وفاقی حکومت کو تنقید کا نشانہ بنانے کیلئے تھا ؟۔بلاول بھٹو زرداری کے ٹرین مارچ سے پیپلزپارٹی کو وہ فائدہ نہیں پہنچا جو ہونا چاہیے تھا۔اگر بلاول بھٹو زرداری سندھ کے عوام کی حالت بدلنے کیلئے کوئی پیکیج فراہم کرتے ،کرپٹ لوگوں کو پارٹی سے فارغ کرنے کا اعلان کرتے ،سندھ کے تعلیمی نظام کو بہتر کرنے کااعلان کرتے تو اس سے سندھ کے لوگ سمجھتے کہ انہوں نے عوام کی حالت سدھارنے کیلئے ٹرین مارچ کیا ہے۔بلاول کے ٹرین مارچ سے سندھ کے عوام کو کوئی فائدہ پہنچا ہے نہ کارکنوں میں بیداری پیدا ہوئی ہے ۔ پیپلز پارٹی 4 اپریل کو ذوالفقار علی بھٹو کی برسی کے موقع پر ان کے مزار پر بڑا جلسہ کرنے کی تیاری کررہی ہے ۔ بلاول بھٹو زرداری اپنے نانا کی نقل کرنے کی بھرپور کوشش کر رہے ہیں لیکن سندھ کے عوام سوچتے ہیں کہ وہ جتنی بھی بھٹو کی نقل کرلے ہے تو زرداری ۔