7ہزارریلوے مزدوروں کی ٹیسٹنگ کا کوئی انتظام نہیں
جلدبازی کرتے ہوئے گھربھیجا گیا،’’مشتبہ‘‘مزدوروں کی واپسی پر وائرس کا خطرہ موجود رہیگا ریلوے ہسپتالوں میں کٹس نہیں،ذرائع،12اپریل کو حالات دیکھ کر فیصلہ کیا جائیگا:سیکرٹری
لاہور(ذوالفقارعلی مہتو سے )وفاقی وزیرریلوے شیخ رشید نے روزنامہ دنیا کی خبر پر ایکشن لیتے ہوئے کورونا پھیلنے کے خدشات کے پیش نظرریلوے ورکشاپس مغلپورہ کو 4 روز(12 اپریل تک)بند کرنے کا اعلان کردیا ہے ۔ جلد بازی میں لوکو اورکیرج شاپس مغلپورہ کے 7 ہزار سے زائد مزدوروں کو4 روز کیلئے گھرتو بٹھا دیا گیا ہے لیکن ریلوے انتظامیہ کی طرف سے مزدوروں کی سکریننگ یا ٹیسٹ کرانے کا کوئی انتظام نہیں کیا گیا۔تحقیقات سے پتاچلا ہے کہ ریلوے ہسپتالوں میں کورونا ٹیسٹ کی کٹس ہی موجود نہیں ، جس کی بناپر اس جلد بازی پر مبنی اقدام کے باعث جب 13 اپریل کو " مشتبہ" مزدور ڈیوٹی پر واپس آئیں گے توکورونا وائرس پھیلنے کا خوف بدستور موجود ہوگا ،جس کے بعد اس لاک ڈاؤن کو توسیع دینے کے سوا کوئی چارہ نہیں ہوگا۔وزارت ریلوے کے ایک افسر نے نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر بتایا کہ چین کی طرف سے کورونا ٹیسٹ کٹس صوبائی حکومتوں کو دی گئی ہیں اس لئے مغلپورہ ورکشاپس کے مزدوروں میں سے ممکنہ طور پر ایوب غوری کی پینٹس اور دیگر شاپس کے مزدوروں کے ٹیسٹ کمشنر لاہور کے ذریعے محکمہ صحت سے کرانے کی درخواست کی جائے گی۔ ذرائع نے مزید انکشاف کیا کہ 7 اپریل کی رات دنیا اور لاہور نیوز پر خبر نشر ہونے کے بعد رات گئے ریلوے کالونیوں میں مساجد کے لاؤڈ سپیکرز پراعلانات کروائے گئے کہ وہ (بدھ 8 اپریل کو) کام پر نہ آئیں لیکن اس کے باوجود بدھ کی صبح ہزاروں مزدور ورکشاپس میں ڈیوٹی کیلئے پہنچ گئے تو انہیں گیٹ سے واپس بھیج دیا گیا۔ خبرپر موقف کیلئے جب وفاقی سیکرٹری وزارت ریلوے حبیب الرحمن گیلانی سے پوچھا گیا تو ان کا کہنا تھا بدھ کی صبح وزارت ریلوے اسلام آباد میں مغلپورہ ورکشاپس کی صورتحال کا ہنگامی جائزہ لیا گیا، جس کے نتیجے میں 12 اپریل تک لاک ڈائون کی منظوری دیدی گئی ہے جبکہ 12 اپریل کو میں خود حالات دیکھ کر اگلا فیصلہ کروں گا۔