چیئرمین سینیٹ سنجرانی یا گیلانی ، فیصلہ آج ، ڈپٹی چیئرمین کیلئے غفور حیدری اور مرزا محمد آفریدی میں مقابلہ ، اجلاس صبح 10 بجے طلب نومنتخب سینیٹرز حلف اٹھائینگے ، 3 بجے ووٹنگ

چیئرمین سینیٹ سنجرانی یا گیلانی ، فیصلہ آج ، ڈپٹی چیئرمین کیلئے غفور حیدری اور مرزا محمد آفریدی میں مقابلہ ، اجلاس صبح 10 بجے طلب نومنتخب سینیٹرز حلف اٹھائینگے ، 3 بجے ووٹنگ

جی ڈی اے کے مظفر حسین پریذائیڈنگ افسر مقرر،52سینیٹرز ریٹائر ہوگئے ، 48نئے ارکان، ووٹنگ خفیہ ہوگی، چھوٹی جماعتوں کے ووٹ اہمیت اختیار کرگئے ،امیدواروں میں کانٹے کا مقابلہ متوقع ، رات گئے تک جوڑ توڑ جاری رہا،تین سال میں اہم قانون سازی کی :سنجرانی، اعتماد کرنے پر وزیر اعظم کاشکرگزار:مرزا محمد آفریدی،حکومت سے عوام تنگ، جمہوریت کیلئے کام کرینگے :غفور حیدری

Advertisement
0 seconds of 0 secondsVolume 0%
Press shift question mark to access a list of keyboard shortcuts
00:00
00:00
00:00
 

اسلام آباد(وقائع نگار،خصوصی نیوز رپورٹر، اپنے رپورٹر سے ، نیوز ایجنسیاں)چیئرمین سینیٹ کی نشست پر کون بیٹھے گا اس کا فیصلہ آج 12 مارچ کو ہوگا اور اس کے لئے یوسف رضا گیلانی اور صادق سنجرانی میں مقابلہ ہوگا جبکہ ڈپٹی چیئرمین کیلئے اپوزیشن کے عبدالغفور حیدری اور حکومتی امیدوار مرزا آفریدی آمنے سامنے ہیں ۔ دونوں عہدوں پر امیدواروں کے درمیان کانٹے کا مقابلہ متوقع ہے ۔ چیئرمین اور ڈپٹی چیئرمین سینیٹ کا انتخاب خفیہ بیلٹ کے ذریعے ہو گا جس کے لئے چھوٹی جماعتوں کے ووٹ اہمیت اختیار کر گئے اور وہ بازی پلٹنے کی پوزیشن میں آگئی ہیں ۔ تفصیلات کے مطابق صدر مملکت نے ایوان بالا کا اجلاس(آج) جمعہ کی صبح 10 بجے پارلیمنٹ ہاؤس میں طلب کر لیا ۔ صدارت پریذائیڈنگ افسر سینیٹر سید مظفر حسین شاہ کرینگے ۔اجلاس میں سینیٹ کے نومنتخب ارکان حلف اٹھائیں گے جس کے بعد اجلاس ملتوی کر دیا جائے گا۔ اجلاس ملتوی کئے جانے کے بعد چیئرمین اور ڈپٹی چیئرمین سینیٹ کے کاغذات نامزدگی جمع کئے جائیں گے ۔بعد میں شام کو اجلاس کی دوبارہ کارروائی کا آغاز ہو گا جس میں ایوان بالا کے چیئرمین اور ڈپٹی چیئرمین کو منتخب کیا جائے گا۔ 3 بجے چیئرمین اور ڈپٹی چیئرمین سینیٹ کا انتخاب ہو گا۔ سینیٹ سے 52 سینیٹرز گز شتہ روزریٹائر ہو گئے جن میں کئی شخصیات دوبارہ منتخب ہو نے میں کامیاب ہو گئی ہیں۔ ریٹائر ہونے والے 34 سینیٹرزکا تعلق اپوزیشن جماعتوں جبکہ 18 کا حکومتی بینچوں سے ہے ۔تاہم کئی دوبارہ منتخب بھی ہوگئے ہیں ۔سید یوسف رضا گیلانی اور فیصل واوڈا سمیت 48 نومنتخب سینیٹرز 6سال کے لئے سینیٹ کے رکن کے طور پر حلف اٹھائیں گے ۔ نئے منتخب سینیٹرز میں تحریک انصاف کے 19، پیپلز پارٹی کے 8، بلوچستان عوامی پارٹی کے 6، مسلم لیگ(ن)کے 5، جمعیت علما اسلام ف کے 3 جبکہ ایم کیو ایم ، بی این پی مینگل اور اے این پی کے 2،2اور مسلم لیگ ق کا ایک رکن شامل ہے ۔ پی ڈی ایم نے چیئرمین سینیٹ کے لئے یوسف رضا گیلانی اور ڈپٹی چیئرمین کے لئے مولانا عبدالغفور حیدری کے کاغذات حاصل کئے ہیں ،دونوں عہدوں کے لئے کاغذات کے تین تین سیٹ حاصل کئے گئے ہیں جبکہ وزیراعظم عمران خان نے سینیٹر مرزا محمد آفریدی کو ڈپٹی چیئرمین سینیٹ کا امیدوار نامزد کردیا۔ مرزا محمد آفریدی کا میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہنا تھا کہ مجھ پر اعتماد کرنے پر وزیراعظم عمران خان کا شکرگزار ہوں۔ اس سے پہلے حکومت صادق سنجرانی کو چیئرمین کے عہدے کیلئے نامزد کرچکی ہے ۔ ادھر متحدہ قومی موومنٹ نے حکومتی امیدواروں کی حمایت کا فیصلہ کیا ہے ،کراچی بہادر آبادعارضی مرکز میں ایم کیو ایم پاکستان کی رابطہ کمیٹی کا ہنگامی اجلاس ہوا جس میں متحدہ نے ایک بار پھر وفاقی حکومت کے ساتھ اتحاد برقرار رکھنے کا فیصلہ کیا۔دوسری جانب صادق سنجرانی نے وزیر اعلیٰ بلوچستان کیساتھ پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا گزشتہ تین سال میں سینیٹ میں بڑی اہم قانون سازی کی گئی۔ اس کے علاوہ وزیراعلیٰ بلوچستان جام کمال کی جانب سے بی اے پی اور حکومت میں شامل اتحادی جماعتوں کے پارلیمانی اراکین کے اعزاز میں بلوچستان ہاؤس میں عصرانہ کا اہتمام کیا گیا۔ چیئر مین سینیٹ محمد صادق سنجرانی، وفاقی وزرا نے بھی شرکت کی۔اس کے علاوہ مولانا عبدالغفور حیدری نے بی این پی مینگل کے سیکرٹری جنرل جہانزیب جمالدینی سے ملاقات کی اور بی این پی مینگل کی جانب سے پی ڈی ایم کے امیدواروں کی بھرپور حمایت کا اعلان کیا گیا ۔ اس موقع پر مولانا عبدالغفور حیدری نے کہا کہ جمہوریت کی بالادستی کیلئے مل کر کام کریں گے ، موجودہ حکومت سے عوام تنگ آچکے ہیں۔

روزنامہ دنیا ایپ انسٹال کریں