مغرب افغانوں کواپنے نظریہ پر ڈھالنا ترک کرے :شاہ محمود

مغرب افغانوں کواپنے نظریہ پر ڈھالنا ترک کرے :شاہ محمود

دہشت گردی بڑھنے سے روکنے کیلئے مستحکم حکومت کا قیام ناگزیر:خطاب ، زلمے خلیل زاد کی ملاقات، افغانستان میں سیاسی تصفیے کی ضرورت پر زور

اسلام آباد (وقائع نگار،نیوز ایجنسیاں)وزیر خارجہ مخدوم شاہ محمود قریشی نے کہا کہ ہم افغانستان میں جنگ کے خاتمے کے بعد امریکاکے ساتھ وسیع البنیاد تعلقات کے خواہاں ہیں،افغانستان میں امن کی امید پیدا ہوئی ہے ، اس نازک مرحلے میں دنیا افغانوں کو تنہا نہ چھوڑے ، مغرب اپنے نظریہ کے مطابق افغان معاشرے کو ڈھالنے کا رجحان ترک کردے ،افغانستان میں دہشت گردی بڑھنے سے روکنے کیلئے ایک مستحکم حکومت کا قیام ناگزیر ہے ، طالبان کو بھی انسداد دہشت گردی ، انسانی حقوق کے تحفظ اور سیاسی شمولیت سے متعلق اپنے وعدوں کی پاسداری کرنی چاہیے ، ان خیالات کا اظہار انہوں نے اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے اجلاس کے موقع پر نیویارک میں کونسل آن فارن ریلیشنز سے خصوصی خطاب اور یو این پریس نمائندگان سے گفتگو کرتے ہوئے کیا، علاوہ ازیں افغانستان کے لیے امریکی نمائندہ خصوصی زلمے خلیل زاد نے شاہ محمود قریشی سے ملاقات کی جس میں افغانستان کی بدلتی ہوئی صورتحال پر تبادلہ خیال کیا گیا ۔ دونوں رہنماؤں نے افغانستان میں قیام امن کیلئے اجتماعیت کے حامل سیاسی تصفیے کی ضرورت پر زور دیا۔مزید برآں ڈی ایٹ کے ممبر وزرا کے اعزاز میں دئیے گئے ظہرانے سے خطاب کرتے ہوئے شاہ محمود نے کہا باہمی تجارت کے موجودہ حجم 100 ارب ڈالر کو 500 ارب ڈالر تک پہنچانے کیلئے ٹھوس اقدامات اٹھانے کی ضرورت ہے ۔

Advertisement
روزنامہ دنیا ایپ انسٹال کریں