امریکا نے پاکستان کی سنی ہوتی تو نتائج برعکس ہوتے :شاہ محمود

امریکا نے پاکستان کی سنی ہوتی تو نتائج برعکس ہوتے :شاہ محمود

صحیح حکمت عملی نہ بنائی گئی توافغانستان میں حالات بگڑسکتے ہیں:پریس کانفرنس

نیویارک(دنیا نیوز،نیوز ایجنسیاں ،مانیٹرنگ ڈیسک)وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا کہ امریکا کو خود داخلی سطح پر تنقید کا سامنا ہے کہ افغانستان میں خطیر رقم لگائی لیکن اس کے نتائج کیا ہیں، اگر امریکا نے پاکستان کی بات پر توجہ دی ہوتی تو نتائج اس کے برعکس ہوتے ،ان خیالات کا اظہار انہوں نے نیویارک میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کیا، انہوں نے کہا افغانستان میں کافی عرصے بعد امن کی امید پیدا ہوئی، صحیح حکمت عملی نہ بنائی گئی توافغانستان میں حالات بگڑسکتے ہیں، دھمکیوں کے بجائے قائل کرنے کی حکمت عملی اپنانا ہوگی، انہوں نے کہاکہ امریکا کادورہ کامیاب رہا، وزیراعظم نے واضح طریقے سے پاکستان کا نقطہ نظربیان کیا، امریکی حکام سے ہونے والی نشست مفید تھی اور امید ہے کہ آئندہ بھی مختلف امور پر تبادلہ خیال کی گنجائش رہے گی،امریکی توقعات اور پاکستانی خواہش سے متعلق سوال کے جواب میں شاہ محمود قریشی نے واضح کیا کہ ہماری ملاقات کا مقصد یہ نہیں تھا کہ ہم نے ہاتھ پھیلائے ہیں، ملاقات کا مقصد نقطہ نظر پیش کرنا ہے اور جو غلط فہمیاں ہیں وہ دور ہوجائیں۔قبل ازیں شاہ محمود کی سیکرٹری جنرل اقوام متحدہ انتونیو گوتریس سے ملاقات ہوئی،شاہ محمود قریشی نے مقبوضہ کشمیر میں بھارتی بربریت سے متعلق آگاہ کیا۔ اس موقع پر وزیر خارجہ نے انتونیو گوتریس کو کشمیر کی صورتحال کے حوالے سے ڈوزیئر پیش کیا۔

Advertisement
روزنامہ دنیا ایپ انسٹال کریں