زکریایونیورسٹی میں بھرتی نوٹیفکیشن روکنے کاحکم کالعدم
گورنر نے فیئر ٹرائل کا موقع دیا نہ درخواستگزاروں کو سنا ،ہائیکورٹ کا تحریری حکم
لاہور(محمد اشفاق سے )لاہور ہائیکورٹ نے بہائوالدین زکریہ یونیورسٹی کے ڈپٹی کنٹرولر ،رجسٹرار اور ڈپٹی ٹریثر ی کی بھرتیوں کے نوٹیفکیشن کالعدم قرار دینے سے متعلق گورنر سرور کا فیصلہ کالعدم قرار دیدیا ۔چانسلر نے بھرتیاں کالعدم قرار دینے سے قبل درخواستگزاروں کا موقف نہیں سنا ۔درخواست گزاروں کو آئین کے آرٹیکل 10اے میں دیئے گئے فیئر ٹرائل کے حقوق سے محروم رکھا گیا جسٹس شان گل نے تحریری فیصلہ جاری کردیا ۔لاہور ہائیکورٹ کے جسٹس محمد شان گل نے درخواست گزار راشد اقبال کی درخواست پر سات صفحات پر مشتمل تحریری فیصلہ جاری کردیا ۔جسٹس محمد شان گل نے فیصلہ میں لکھا بہاؤ الدین زکریا یونیورسٹی میں بھرتیوں کو کالعدم قرار دینے سے متعلق چانسلر یونیورسٹی کا نوٹیفکیشن برقرار نہیں رکھا جاسکتا ۔ چانسلر نے جواب میں موقف اپنایا کہ درخواستگزاروں کو اس لیے نہیں سنا گیا کیونکہ بھرتی سلیکشن بورڈ اور سنڈیکیٹ نے کی تھی درخواستگزاروں کی بجائے سلیکشن بورڈ اور سنڈیکیٹ کو سننا ضروری تھا ،تحریری فیصلہ میں کہا گیا کہ یہ انتہائی غیر مناسب رویہ ہے ۔درخواستگزاروں کی تعیناتی سلیکشن بورڈ نے کی جس کی منظوری سنڈیکیٹ نے دی،چانسلر کے لیے ضروری تھا کوئی بھی فیصلہ کرنے سے پہلے درخواستگزاروں کا موقف سنتے ، درخواست گزار راشد اقبال نے موقف اختیار کیا بہائوالدین زکریہ یونیورسٹی نے ڈپٹی کنٹرولر ،رجسٹرار اور ڈپٹی ٹریثر کی بھرتیوں کے لیے اشتہار دیا ، لوگوں نے بھرتیوں پر اپلائی کیا اور کامیاب قرار پانے کے بعد تعیناتیوں کا نوٹیفکیشن جاری ہوا ،دو ناکام امیدواروں نسرین اختر اور محمد فراز نے بھرتیوں کے طریقہ کار کو چیلنج کیا اور استدعا کی کہ بھرتیوں کا جائزہ لیکر دوبارہ پروسس کیا جائے ۔