ن لیگ اپنی منی لانڈرنگ سے توجہ ہٹانا چاہتی:حسان

ن لیگ اپنی منی لانڈرنگ سے توجہ ہٹانا چاہتی:حسان

وزیراعلیٰ کے اثاثوں ، اخراجات بارے پروپیگنڈادھیان بٹانے کی کوشش ، شہباز شریف کو منی بجٹ کی باتیں زیب نہیں دیتیں:معاون خصوصی

لاہور(سیاسی رپورٹر سے )وزیراعلیٰ پنجاب کے معاون خصوصی برائے اطلاعات و ترجمان حسّان خاورنے کہا نواز لیگ وزیراعلیٰ ہاؤس کے اخراجات اور عثمان بزدار کے اثاثو ں کی تفصیلات طلب کرنے کی آڑ میں اپنی 25 ارب روپے کی منی لانڈرنگ اور ایون فیلڈ اپارٹمنٹس سے عوام کی توجہ ہٹانے کی ناکام کوشش کر رہی ہے ،منی بجٹ کی باتیں شہباز شریف کو زیب نہیں دیتیں۔ ایوان وزیراعلیٰ میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے حسان خاور نے کہا وزیر اعلٰی بزدار 7کلب روڈ پر رہائش پذیر ہیں جبکہ 8کلب روڈ پر ان کا دفتر واقع ہے اور ان کا کوئی کیمپ آفس نہیں۔ اس کے برعکس شہباز شریف کی پانچ ذاتی رہائش گاہوں کو کیمپ آفس قرار دیا گیا تھا ۔ عوام کے ٹیکسوں کا پیسہ ان کی ذاتی رہائش گاہوں پر لگایا گیا تھا۔ وزیر اعلیٰ ہاؤس کے 2017-18 کے نان سیلری اخراجات 23 کروڑ 90 لاکھ روپے تھے جو اب 14 کروڑ 30 لاکھ روپے ہیں۔اسی طرح 2017-18 میں وزیراعلیٰ کے صوابدیدی فنڈ سے 9 کروڑ60 لاکھ روپے خرچ کئے گئے جبکہ 2020-21 میں صرف 2 کروڑ 30 لاکھ روپے خرچ ہوئے ۔انٹرٹینمنٹ اور گفٹ کی مد میں 2017-18 میں 9 کروڑ روپے خرچ کئے گئے جبکہ 2020-21 میں 4 کروڑ 40 لاکھ روپے خرچ ہوئے ۔ انہوں نے بتایا صوبائی حکومت نے وزیراعلٰی سیکرٹریٹ کے لیے ایک بھی نئی گاڑی نہیں خریدی۔ حسان خاورنے بتایا 2017-18 ء میں وزیر اعلیٰ آفس میں 173 گاڑیاں زیر استعمال تھیں جبکہ 2020-21ء میں صرف 110 گاڑیاں زیر استعمال ہیں ۔ سابق دور 2017-18 میں گاڑیوں کی مرمت پر 4 کروڑ 20 لاکھ روپے خرچ کئے گئے جبکہ 2020-21 میں اخراجات صرف ڈیڑھ کروڑ روپے تک محدود رہے ۔ 2017-18 میں سی ایم آفس کی گاڑیوں میں 3لاکھ 72 ہزار لٹر آئل استعمال ہوا جبکہ 2020-21 میں صرف 2 لاکھ 28 ہزار لٹرآئل استعمال ہوا۔ انہوں نے کہا کہ آپ لوگ گزشتہ چھ سالوں کا ریکارڈ نکال کر دیکھ لیں میٹرو کا ٹھیکہ آدھی قیمت پراور سڑکوں کے ٹینڈر بھی آدھی قیمت پر دیئے جا رہے ہیں۔عوام کو مزید بے وقوف نہیں بنایا جا سکتا۔حکومت نے قانون کی خلاف ورزی کرنے والی شوگر ملوں اور دکانداروں کے خلاف سخت ترین کارروائی شروع کر دی ہے اور چینی کی ایکس مل قیمت 84 روپے 75 پیسے اور پرچون قیمت 89 روپے 75 پیسے فی کلوگرام سے زیادہ فروخت کرنے والوں سے سختی سے نمٹا جائے گا۔

Advertisement
روزنامہ دنیا ایپ انسٹال کریں