پاکستان آئی ایم ایف مذاکرات آگے بڑھ رہے:وزارت خزانہ

پاکستان آئی ایم ایف مذاکرات آگے بڑھ رہے:وزارت خزانہ

آج پیر سے بات چیت دوبارہ شروع ،ختم ہونے کی کوئی حتمی تاریخ نہیں ، اوگرا نے وزیراعظم کوتیل کی جو قیمت بڑھانے کا کہا وہی بڑھائی گئی،ترجمان

اسلام آباد،کراچی(خصوصی وقائع نگار،نیوز ایجنسیاں، دنیا نیوز)وزارت خزانہ نے کہا ہے کہ پاکستان اور آئی ایم ایف کے مابین مذاکرات مثبت انداز میں آگے بڑھ رہے ہیں، سیکرٹری خزانہ ڈویژن واشنگٹن ڈی سی میں جاری مذاکرات میں وفد کی سربراہی کررہے ہیں جبکہ دونوں جانب سے تکنیکی ٹیمیں بھی متعلقہ ڈیٹا کے تبادلے کے بعد ورچوئل انداز میں تفصیلی تبادلہ خیال کررہی ہیں، مذاکرات کے منطقی انجام تک پہنچنے کے حوالے سے کسی بھی مرحلے پر کوئی ٹائم فریم طے نہیں پایا تھا۔ دوسری جانب وزارت خزانہ کے ترجمان مزمل اسلم نے کہا ہے کہ آئی ایم ایف سے مذاکرات ناکام ہونے کی خبروں میں صداقت نہیں، معاملہ جہاں تھا وہیں ہے ، سیکرٹری خزانہ اور ان کی ٹیم واشنگٹن میں موجود ہے ، آج پیر سے بات چیت دوبارہ شروع ہوگی۔ سندھ اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر چیمبر میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے ترجمان وزارت خزانہ نے کہا آئی ایم ایف کے ساتھ مذاکرات ختم ہونے کی کوئی حتمی تاریخ نہیں۔ مزمل اسلم نے کہا آج ڈالر 170 کا ہے اور پٹرول 138 کا لٹر ہے ، پہلے حکومت ٹیکسز بہت زیادہ لے رہی تھی آج کم لے رہی ہے جبکہ گندم کے معاملے پر سندھ حکومت نے فیصلے نہیں لئے ، سندھ حکومت نے گندم ریلیز کے معاملے پر فیصلہ دیر سے کیا لیکن یہ نہیں بتایا کہ کتنی گندم ریلیز کرے گی، 12 لاکھ ٹن گندم سندھ حکومت کے پاس موجود ہے ، کھپت کے حساب سے روزانہ جاری کی جائے تو اگلی گندم اترنے سے زائد سٹاک موجود ہے ، گندم ریلیز نہ ہونے کی وجہ سے سندھ میں مہنگا آٹا مل رہا ہے ۔ اس وقت پاکستان کی تاریخ میں سب سے زیادہ گنے کی فصل اتر رہی ہے لیکن سندھ میں شوگرمل مالکان نے ابھی تک کرشنگ شروع نہیں کی ہے ۔ اگر وقت پر کرشنگ شروع کی جائے تو 90 لاکھ کلو چینی کی پیداوار ہوگی۔ انہوں نے کہا غلط افواہیں پھیلائی گئیں، اوگرا نے وزیراعظم کو جو قیمت بڑھانے کا کہا وہی قیمت بڑھائی گئی جبکہ ساری قیمتیں عالمی مارکیٹ کے تناظر میں بڑھ رہی ہیں۔ مزمل اسلم نے کہا پٹرول 85 فیصد باہر سے منگوایا جاتا ہے ، حکومت نے اس پر ٹیکسز کم کئے ۔ ان کا کہنا تھا پی پی نے سیاسی فائدہ اٹھایا، رینٹل پاور اور دیگر طویل مہنگے معاہدے کئے جس کی وجہ سے ملک میں بجلی کا بحران پیدا ہوا ہے ۔ ن لیگ نے 5 سالہ حکومت میں قیامت تک کے معاہدے کردیئے ۔ دنیا کی تاریخ کا 1960 کے بعد بڑا کرائسز اب چل رہا ہے ۔ دوسری جانب وزیر خزانہ شوکت ترین دورہ امریکا کے دوسرے مرحلے میں نیویارک پہنچ گئے ہیں، اس دورے میں گورنر سٹیٹ بینک رضا باقر بھی ان کے ساتھ ہیں۔

Advertisement
روزنامہ دنیا ایپ انسٹال کریں