سندھ ہائیکورٹ : ڈیجیٹل کرنسی کیلئے 3 ماہ میں قانون سازی کا حکم

 سندھ ہائیکورٹ : ڈیجیٹل کرنسی کیلئے 3 ماہ میں قانون سازی کا حکم

وفاقی سیکر ٹری خزانہ کی سربراہی میں کمیٹی قائم کی جائے ، سٹیٹ بینک ودیگراداروں کے نمائندے شامل کیے جائیں،ریمارکس ، لاہور ہائیکورٹ نے بھی کرپٹو کرنسی سے متعلق قانونی معاونت طلب کرلی،عدالت کا اداروں کوقانونی نکات پیش کرنیکا حکم

کراچی،لاہور (خبرایجنسیاں،کورٹ رپورٹر) عدالت نے حکومت کو کرپٹو اور بٹ کوائن کو تین ماہ میں ریگولیٹ کرنے کا حکم دے دیا۔بدھ کو سندھ ہائی کورٹ میں کرپٹوکرنسی پر پابندی کے خلاف وقارذکا کی درخواست پرسماعت ہوئی۔ دورانِ سماعت ایف آئی اے ، سٹیٹ بینک کے نمائندے اور درخواست گزار پیش ہوئے ۔وزارت خزانہ کے جوائنٹ سیکر ٹری نے عدالت کو بتایا کہ ابھی تک واضح نہیں ہوا ہے کہ کر پٹو کیا ہے ؟ کیا یہ کوئی کرنسی ہے ،اثاثہ ہے یا سوفٹ ویئر ہے ؟۔جسٹس کے کے آغا نے ریمارکس دیئے کہ اگر واضح نہیں تو واضح ہونا چاہیے اوراس سلسلے میں آپ قانون کیوں نہیں بناتے ۔درخواست گزار وقار ذکا نے بتایا کہ جاپان نے کرپٹوکو قانونی شکل دی ہے ،کرپٹو کو امریکا اوردیگر ممالک کی طرح سوفٹ ویئر کے طور پر تسلیم کیا جائے ،ایف آئی اے کرپٹو کا کاروبار کرنے والوں کے خلاف مقدمات درج کررہی ہے ۔ڈپٹی گور نر سٹیٹ بینک نے عدالت کو بتایا کہ فی الحال کرپٹو کرنسی میں کاروبارکرنے کی اجازت نہیں،سرکاری سطح پر کرپٹو کوغیرقانونی قرار نہیں دیا گیا۔ عدالت نے حکومت کو کرپٹو کرنسی کو تین ماہ میں ریگولیٹ کرنے اور وفاقی سیکر ٹری خزانہ کی سربراہی میں اعلیٰ سطح کمیٹی قائم کرنے کا حکم دیتے ہوئے 3 ماہ میں رپورٹ طلب کرلی۔عدالت نے ہدایت کی کہ تمام سٹیک ہولڈرز کی مشاورت سے کرپٹو کرنسی کو ریگولیٹ کرنے کے اقدامات کیے جائیں، کمیٹی میں ایس ای سی پی، سٹیٹ بینک، وزارتِ قانون اور وزارت آئی ٹی کے نمائندوں کو بھی شامل کیا جائے ۔کمیٹی کا اجلاس ہر 15 روز بعدمنعقد ہوگا اورکمیٹی کی کارروائی کو مشتہر نہیں کیا جائے گا، کمیٹی کی کارروائی سے متعلق سوشل میڈیا پر بھی کوئی بیان جاری نہیں کیا جائے گا۔عدالت نے ایف آئی اے کوکرپٹو کرنسی کا کاروبار کرنے والوں کے خلاف کارروائی سے روک دیا اور استفسار کیا کہ ایف آئی اے کس بنیاد پرکارروائی کررہی ہے ،مقدمات کی رپورٹ طلب کرلی۔دوسری جانب لاہور ہائیکورٹ میں بھی کرپٹو ڈیجیٹل کرنسی سے متعلق کیس کی سماعت ہوئی۔ ایس ای سی پی ، سٹیٹ بینک ،ایف آئی اے اور وفاقی حکومت سمیت دیگر فریقین کے وکلاء عدالت میں پیش ہوئے ۔عدالت نے تمام اداروں سے کرپٹو کرنسی سے متعلق قانونی معاونت طلب کرتے ہوئے ہدایت کی کہ تمام ادارے میٹنگ کے بعد عدالت میں کرپٹو کرنسی سے متعلق قانونی نکات پیش کریں ۔

Advertisement
روزنامہ دنیا ایپ انسٹال کریں