وفاق سے تنازع : سندھ کے 11 افسران کو چارج نہ چھوڑنے کی ہدایت

وفاق سے تنازع : سندھ کے 11 افسران کو چارج نہ چھوڑنے کی ہدایت

وفاقی حکومت کے احکامات پر چارج چھوڑنے والوں کیخلاف کارروائی ہوگی: مراد شاہ

کراچی(سٹاف رپورٹر)سندھ اور وفاق کے درمیان روٹیشن پالیسی کے تحت افسران کے تبادلوں کا معاملہ سنگین ہو گیا ،وزیر اعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نے 11 افسران کو ہدایت کی ہے کہ وہ ان کے احکامات کے بغیر اپنے عہدوں کا چارج نہ چھوڑیں اگر کسی افسر نے وفاقی حکومت کے احکامات پر چارج چھوڑا تو اس کے خلاف سخت کارروائی کی جائے گی ۔اس سلسلے میں گزشتہ روز محکمہ سروسز جنرل ایڈمنسٹریشن اینڈ کو آرڈی نیشن سندھ کے ذریعے چیئرمین پلاننگ اینڈ ڈویلپمنٹ بورڈ سندھ ،چیف ایگزیکٹو افسر پی پی ایچ آئی زاہد حسین عباسی ،سیکرٹری مائنز اینڈ منرل ڈویلپمنٹ سندھ ڈاکٹر کاظم جتوئی ، سیکرٹری کالجز ایجوکیشن خالد حیدر شاہ ،تقرری کے منتظر پی ایس پی افسر عبداللہ شیخ ،ڈپٹی انسپکٹر جنرل آف پولیس(سی آئی اے )محمد عثمان صدیقی ، ڈپٹی انسپکٹر جنرل آف پولیس ایسٹ زون ثاقب اسماعیل میمن ،ڈپٹی انسپکٹر جنرل آف پولیس سائوتھ زون کراچی جاوید اکبر ریاض ،ڈپٹی انسپکٹر جنرل آف پولیس سپیشل برانچ نعیم احمد شیخ ،ڈپٹی انسپکٹر جنرل آف پولیس،پولیس سکیورٹی اینڈ ایمرجنسی سروسز لیفٹیننٹ ریٹائرڈ مقصود احمد اور ڈپٹی انسپکٹر جنرل آف پولیس سی ٹی ڈی عمر شاہد حامد کو لیٹر لکھ کر کہا ہے کہ وزیر اعلیٰ سندھ مراد علی شاہ نے ہدایت کی ہے کہ آئندہ احکامات تک متعلقہ افسر اپنے عہدوں کے چارج نہ چھوڑیں۔دوسری جانب نئے حکم نامے سے قبل سندھ کے بیشتر ڈی آئی جیز نے دفتر آنا چھوڑ دیا ہے ۔ خیرپور میں میڈیا سے گفتگوکرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ہمارے پاس پہلے ہی افسران کی کمی تھی ، وزیراعظم،وزیراعلٰی کوافسران کے تبادلوں پرمشاورت کرنی چاہیے ۔

Advertisement
روزنامہ دنیا ایپ انسٹال کریں