ڈی جی ایل ڈی اے کا تبادلہ ہائیکورٹ کی اجازت سے مشروط

ڈی جی ایل ڈی اے کا تبادلہ ہائیکورٹ کی اجازت سے مشروط

لاہور( کورٹ رپورٹر)لاہور ہائیکورٹ نے ڈی جی ایل ڈی اے کا تبادلہ ہائیکورٹ کی اجازت سے مشروط کردیا،25مئی تشدد کیس، مارچ پر آنسو گیس شیل استعمال کرنیکا معاملہ، پنجاب حکومت کو انکوائری ٹربیونل رپورٹ پیش کرنیکا حکم ، شہباز گل کی ضمانت میں 26جنوری تک توسیع،توشہ خانہ کیس کا تحریری فیصلہ جاری کردیا گیا ۔

 تفصیل کے مطابق لاہور ہائیکورٹ کے جسٹس شاہد کریم نے مفاد عامہ کی درخواست پر سماعت کا تحریری حکم جاری کیاجس میں کہا گیا کہ لاہور میں ماڈل سڑکوں سے متعلق ڈی جی ایل ڈی اے نے رپورٹ پیش کی اور ماحولیات دوست گزر گاہ سے متعلق آئندہ سماعت پر تفصیلی رپورٹ جمع کرانے کا بیان دیا ۔ ہائیکورٹ نے چیف سیکرٹری پنجاب کو احکامات میں کہاکہ ڈی جی ایل ڈی اے کا تبادلہ عدالتی اجازت کے بغیر نہ کیا جائے ، کیس کی مزید سماعت تین فروری کو ہو گی ۔لاہور ہائیکورٹ نے 25 مئی کو لانگ مارچ پر آنسو گیس کے استعمال اور کارکنوں پر تشدد کے معاملے پر پنجاب حکومت کو انکوائری ٹربیونل رپورٹ پیش کرنے کا حکم دیتے ہوئے وفاقی حکومت سے آنسو گیس شیلز کے سٹاک اور استعمال شدہ شیلز کی رپورٹ طلب کرلی۔ توشہ خانہ سے تحائف حاصل کرنے کے کیس سے متعلق درخواست کی سماعت کا تحریری حکم جاری کرتے ہوئے ہائیکورٹ نے متعلقہ ادارے کے سربراہ کو بیان حلفی جمع کروانے کا حکم دیا ہے فیصلہ میں ہدایت کی گئی ہے کہ بیان حلفی جمع کروانے کیلئے دو ہفتوں کی مہلت فراہم کی جاتی ہے متعلقہ افسر آگاہ کریں کیسے یہ تفصیلات خفیہ ہوتی ہیں ۔سابق پرنسپل سیکرٹری محمد خان بھٹی نے مقدمات کے ریکارڈ اور سٹاپ لسٹ سے نام کے اخراج کیلئے ہائیکورٹ سے رجوع کرلیا۔درخواست میں موقف اختیا رکیا گیا کہ غیر قانونی طور پر ان کا نام سٹاپ لسٹ میں شامل کیا گیا ۔عدالت نے شہباز گل کی حفاظتی ضمانت میں 26 جنوری تک توسیع کر دی اور آئندہ سماعت پر سیکرٹری داخلہ اور سیکرٹری ہوم پنجاب کو 26جنوری طلب کر لیا ۔ عدالت نے سرکاری وکیل سے استفسار کیا کہ آپ کہہ رہے ہیں نیا مقدمہ نہیں جبکہ پراسیکیوٹر نے سپریم کورٹ میں کہا کہ مقدمہ درج ہے آپ کیسز درج کرتے ہیں میڈیا ہا  ئپ ہوتی ہے آپ کینسل کر دیتے ہیں سیاسی انتقام کے نکتے کو نظر انداز نہیں کیا جا سکتا ۔

Advertisement
روزنامہ دنیا ایپ انسٹال کریں