حکومت کا خیال ہے تمام الیکشن اکتوبر میں ہوں :نسیم زہرا
اسلام آباد (دنیا نیوز )دنیا نیوز کے پروگرام دنیا کامران خان کے ساتھ کے میزبان کامران خان نے کہا کہ دو صوبائی حکومتیں ختم کرنے کے بعد پی ٹی آئی قومی اسمبلی سے بھی فارغ ہو گئی۔
سپیکر نے 43 مزید استعفے منظور کر لیے ، پی ٹی آئی والے درخواستیں کر تے رہ گئے ، مستعفی ارکان کی تعداد 124 ہو گئی ، تحریک انصاف قومی اسمبلی میں اکثریتی پارٹی تھی اب اسمبلی میں صرف حکومت اور اس کے اتحادی باقی رہ گئے ہیں ، آئینی تقاضا ہے کہ ساٹھ دنوں میں ضمنی الیکشن ہو جائیں، لیکن ابھی اس کے آثار دکھائی نہیں دے رہے ۔پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے پی ٹی آئی رہنما اسد قیصر سابق سپیکر قومی اسمبلی نے کہا ہے کہ عمران خان کے کہنے پر ا بھی ہم قانونی ماہرین سے مشاورت کر ر ہے ہیں اور اس معاملے پر عدالت جا رہے ہیں ، ہمارے نکل جانے سے اب اسمبلی تو رہی نہیں ، بڑی تعداد میں ارکان موجود ہی نہیں ہیں ، ابھی تو ہم عدالت جا رہے ہیں ورنہ ہم عوام میں جائیں گے ۔ پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے ایگزیکٹو ڈائریکٹر پلڈاٹ احمد بلال محبوب نے کہا ہے کہ الیکشن ملتوی ہونے کا کوئی امکان تو نظر نہیں آتا ، نگران سیٹ اپ بھی بن چکا ہے کس طرح حکومت الیکشن روک سکتی ہے ۔ پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے نسیم زہرا ،معروف تجز یہ کار نے کہا ہے کہ ایسا دکھائی دیتا ہے کہ حکومت فوری الیکشن نہیں چاہتی ، حکومت کا خیال ہے کہ تمام الیکشن ہی اکتوبر میں ہوں ، قومی اسمبلی اور صوبائی اسمبلیوں کے ، الیکشن کمیشن کہتا دکھائی دے رہا ہے کہ ابھی مردم شماری ہونا ہے ، آئین تو کہتا ہے کہ 90 دنوں میں الیکشن کروا دیئے جائیں ۔ لگتا ہے کہ پریشر آنے کے بعد معاملہ عدالت میں چلا جائے گا ۔