غیر قانونی نظر بند شہری رہا ، حکومت کو 5 ہزار فی یوم جرمانہ
لاہور (محمد اشفاق )لاہور ہائیکورٹ کے جسٹس محمد امجد رفیق نے 9مئی کے واقعات کے بعد شہری کو نظر بند کرنے کے حوالے سے بڑا فیصلہ سناتے ہوئے نظر بند ی کا نوٹیفکیشن کالعدم قرار دیکر رہا کرنے اور شہری کو غیر قانونی طور پر حراست میں رکھنے پر حکومت کو رو زانہ کی بنیاد پر 5ہزار روپے جرمانہ ادا کرنے کا حکم دے دیا ۔
جسٹس امجد رفیق نے ابوبکرصدیق کی درخواست پر 6صفحات پر مشتمل تحریری فیصلہ جاری کردیا ۔انہوں نے فیصلے میں لکھا ڈپٹی کمشنر وزیر آباد نے شہری صدیق کو نظر بند کیا ،سیاسی لیڈر کی گرفتاری پر 9مئی کو ملک بھر میں بدامنی ہوئی، اسی آڑ میں الجھن میں مبتلا حکومت نے عام شہریوں کے خلاف فوجداری کارروائیاں شروع کردیں، حکومت کے گونگے بہرے اقدامات شہری کے حقوق ، آزادی اور عزت سلب کرنے کے مترادف ہیں ۔تحریری فیصلہ میں کہا گیا اگر کسی کو عزت کے سوا تمام حقوق دے بھی دئیے جائیں تو وہ اپنے حقوق کو انجوائے نہیں کرسکتا ،ہم 21ویں صدی میں اس فخر کے ساتھ داخل ہوئے تھے کہ غربت ،بے روزگاری کا خاتمہ کریں گے مگر ہم ڈیجیٹل دنیا میں داخل ہوچکے ہیں جہاں دوسروں کی آنکھوں سے دیکھتے ہیں 9مئی کے واقعات میں ملوث افراد کو جواب دہ ہونا چاہئے مگر حکومت کی جانب سے مرضی کے تحت اسکا کردار جانے بغیر کارروائی نہیں ہونی چاہیے اگر یہ تصادم چلتا رہا تو کہاں پر رکے گا ہمیں ملک کے ہر طبقے کو ساتھ ملا کر اس تصادم کے خلاف کھڑا ہونا اور امن کی فضا کو قائم کرنا چاہئے ۔اس میں حکومت کی ذمہ داری سب سے زیادہ ہے ۔جسٹس محمد امجد رفیق نے لکھاحکومت کو اپنے لوگوں سے بدلہ لینے کی بجائے انہیں احساس دلانے کی ضرورت ہے ۔جسٹس امجد رفیق نے شہری ابو بکر کو رہا کرتے ہوئے حکم دیا اسے جتنے دن نظر بند رکھا گیا حکومت روزانہ 5ہزار روپے کے حساب سے جرمانہ ادا کرے ۔