محسن نقوی کا جھنگ میں دریائے چناب کے قریب زیر آب دیہات کا 3گھنٹے دورہ
لاہور( سیاسی رپورٹرسے )نگران وزیر اعلیٰ پنجاب محسن نقوی کا جھنگ میں سیلاب کی صورتحال کا جائزہ لینے کیلئے دریائے چناب کے قریبی دیہات کا3 گھنٹے تک دورہ ،شہریوں کے مویشیوں سمیت انخلا کو یقینی بنانے کی ہدایت،جھنگ اور قصور کے ہسپتالوں کا دورہ ،ایل ڈی اے ون ونڈو سیل کا وقت صبح9سے رات 9بجے تک بڑھانے کا فیصلہ،ژوب میں دہشتگردوں کے حملے میں سکیورٹی اہلکاروں کی شہادت پر اظہار افسوس۔
تفصیل کے مطابق وزیراعلیٰ محسن نقوی نے کھروڑہ باقر اور دیگر علاقوں میں پانی کی صورتحال کا جائزہ لیا، زیر آب دیہات کا معائنہ کیا، لوگو ں سے ملاقات کی اور ان کے مسائل پوچھے ۔اس موقع پر وزیراعلیٰ نے کہا کہ انسانی جانوں کے تحفظ کے لئے دریا کے بیڈمیں موجود آبادیوں کا انخلا جلداز جلد یقینی بنایا جائے ،محکمہ آبپاشی،پی ڈی ایم اے ،ریسکیو1122کو الرٹ کر دیا گیا ہے ۔ سیکرٹری آبپاشی اورکمشنر فیصل آباد ڈویژن نے امدادی سرگرمیوں، ریلیف اور میڈیکل سہولتوں کی فراہمی کیلئے کئے گئے انتظامات اور دریائے چناب میں پانی کی آمد و اخراج کے بارے میں بریفنگ دی۔ میڈیا سے گفتگوکرتے ہوئے وزیراعلیٰ نے کہا کہ دریائے چناب کے بیڈ میں موجود 40 دیہات میں پانی آیا ہے اور48 ہزارافراد متاثر ہوئے ، امدادی و میڈیکل کیمپس قائم کر دیئے ہیں ۔ سانپ کے کاٹنے کے علاج کی ویکسین اوردیگر ضروری ادویات میڈیکل کیمپس میں موجود ہیں ۔ دریائے چناب کے باعث اراضی دریا برد ہونے کے بارے میں کمشنر فیصل آباد سے رپورٹ طلب کر لی ہے ۔انہو ں نے کہا کہ ڈسٹرکٹ ہیڈکوارٹر ہسپتال جھنگ میں علاج معالجے کی سہولتوں کو بہتر بنائیں گے ۔ وزیراعلیٰ نے گنڈا سنگھ والا بارڈر کے مقام پر دریا اور تلوار پوسٹ کے فلڈ ریلیف کیمپ کا دورہ بھی کیا۔ محسن نقوی ڈسٹرکٹ ہیڈکوارٹر ہسپتال قصور بھی گئے ۔ دوسری جانب نگران وزیراعلیٰ پنجاب محسن نقوی نے کہاہے کہ شہریوں کو ریلیف دینے کے لئے لاہور ڈویلپمنٹ اتھارٹی کا ون ونڈو سیل کا وقت صبح 9 بجے سے رات 9 بجے تک بڑھانے کا فیصلہ کیا ہے ۔
لاہور،قصور،چنیوٹ(ایجنسیاں ،نمائندہ دنیا، ڈسٹرکٹ رپورٹر) بھارتی آبی جارحیت ،چناب اور ستلج نے تباہی مچادی ،کئی دیہات زیر آب،راستے منقطع ہوگئے ۔ تفصیل کے مطابق بھارت کی جانب سے چھوڑے جانے والے پانی سے نگرسمیت کئی گاؤں ڈوب گئے ۔دیہاتوں میں جانے والے راستے مکمل طورپربند ہوچکے ،پانی کی سطح میں تیزی سے اضافہ، پانی سے پتن کے مقام پر مین شاہراہ کا بند بھی ٹوٹ گیا۔ ہیڈ گنڈا سنگھ والا میں 60 ہزار کیوسک پانی کا بہاؤ سطح 22 فٹ تک بلند ہو گیا درجنوں دیہات متاثر ، فصلوں میں کئی کئی فٹ تک پانی کھڑا ہو گیا ۔چندا سنگھ، دھوپ سڑی، حاکووالا، فتی والا، رجی والا کی مین شاہراہوں پر کئی فٹ پانی چڑھ گیا ،کئی دیہاتوں کا زمینی راستہ منقطع، لوگ دریا کے پار پھنس گئے سینکڑوں لوگوں نے نقل مکانی شروع کر دی۔کیکر پوسٹ پر پانی کی سطح بلند ھو کر 18 فٹ تک پہنچ گئی جبکہ ھیڈ گنڈا سنگھ سے پانی کا اخراج 46 ہزار کیوسک تک پہنچ گیا۔
دریائے چناب میں چنیوٹ کے مقام سے گزرنے والے سیلابی ریلے نے 35 موضع جات میں تباہی مچا دی ،سینکڑوں ایکڑ پر کھڑی فصلیں زیر آب ، دریائے چناب میں چنیوٹ کے مقام پر 2 لاکھ 62 ہزار کیوسک کا سیلابی ریلا گزر کر جھنگ کے علاقہ ہیڈ تریموں میں شامل ہو گیا جس کے بعد چنیوٹ میں دریائے چناب میں پانی کی شدت میں کمی ہونے لگی ۔دریائے ستلج میں ہیڈسلیمانکی کے مقام پرپانی کی آمدمیں اضافہ ریکارڈکیاگیا، کمالیہ کے مقام پر راوی میں پانی کے بہاؤ میں اضافہ دیکھا گیا ، ضلعی انتظامیہ کی جانب سے دریا کنارے آباد دیہات کو سیلاب کے خطرے کے پیش نظر الرٹ جاری کر دیا گیا ۔ ہیڈ سندھنائی کے مقام پر پانی کا بہاؤ 21000 کیوسک ہے جبکہ پانی کے بہاؤ میں مسلسل اضافہ متوقع ہے ۔ادھر محکمہ موسمیات نے ملک بھر میں آج (جمعرات سے ) لے کر پیر تک طوفانی بارشوں کا امکان اورپہاڑی علاقوں میں لینڈ سلائیڈنگ کا خطرہ ظاہر کیا ہے ۔ 17 جولائی کے دوران وادی نیلم، مظفرآباد، پونچھ، ہٹیاں، باغ، حویلی، سدھنوتی، کوٹلی، بھمبر، میرپور، مری، گلیات، اسلام آباد، راولپنڈی، اٹک، چکوال، جہلم، منڈی بہاؤالدین، سیالکوٹ، نارووال، لاہور، گوجرانوالہ، گجرات، قصور اور اوکاڑہ میں تیز ہواوں/آندھی اورگرج چمک کے ساتھ وقفے وقفے سے بارش جبکہ بعض مقا مات پرتیز / موسلادھار بارش کا بھی امکان ہے ۔گزشتہ شب لاہور کے مختلف علاقوں ایبٹ روڈ، شملہ پہاڑی، گڑھی شاہو میں ہلکی بارش کے ساتھ موسم سہانا ہو گیا۔