نواز شریف کی طبیعت ٹھیک نہیں جیل نہیں کاٹ سکتے ، معالج سزا معطلی کا تحریری فیصلہ جاری
لاہور (محمد اشفاق سے )نگران پنجاب حکومت نے سابق وزیر اعظم نواز شریف کی العزیزیہ ریفرنس میں سزا معطل کرنے کا تحریری فیصلہ جاری کردیا۔
ایڈیشنل چیف سیکرٹری داخلہ شکیل احمد کی طرف سے 18صفحات پر جاری فیصلے میں کہا گیا کہ نواز شریف نے سزا معطل کرانے کیلئے اپنی ٹیم عطا اللہ تارڑ ، امجد پرویز ، ذاتی معالج ڈاکٹر عدنان کی وساطت سے درخواست دائر کی ،جس پر نگران وزیر اعلیٰ محسن نقوی نے پانچ ممبران پر مشتمل کمیٹی تشکیل دی، کمیٹی میں صوبائی وزیر صحت ڈاکٹر جاوید اکرم ، وزیر پرائمری اینڈ سیکنڈری ڈاکٹر جمال ناصر ،ایڈووکیٹ جنرل پنجاب ،ایڈیشنل چیف سیکرٹری داخلہ اور سیکرٹری قانون پنجاب شامل تھے ،کمیٹی نے 23 اکتوبر کو میٹنگ کی ، کمیٹی نے نواز شریف کے وکلاکو شنوائی کا موقع دیا اور معالج کو بھی تفصیلی طور پر سنا، معالج کے مطابق نواز شریف کی طبیعت ٹھیک نہیں وہ جیل نہیں کاٹ سکتے ،فریقین کو سننے کے بعد کمیٹی نے تین مختلف سفارشات بھیجیں جن میں کہا گیا کہ ماضی کی مثالوں اور عدالتی فیصلوں کی روشنی میں نواز شریف کی سزا معطل کر کے درخواست منظور کی جائے اور مزید کارروائی کیلئے اسلام آباد ہائیکورٹ کو بھجوائی جائے ، نگران وزیر اعلیٰ نے سفارشات کابینہ کے سامنے رکھنے کا فیصلہ کیا اور پنجاب رولز آف بزنس 2011 کی شق 25 کے تحت سفارشات کابینہ کو بھجوائیں ، نگران وزیر اعلیٰ اور کابینہ اراکین کی منظوری کے بعد نواز شریف کی سزا معطل کی جاتی ہے ۔