ملک میں صوبہ بنانے کا عمل بہت پیچیدہ :مجیب الرحمن شامی

ملک میں صوبہ بنانے کا عمل بہت پیچیدہ :مجیب الرحمن شامی

لاہور(مانیٹرنگ ڈیسک)دنیا نیوز کے پروگرام ‘‘دنیا کامران خان کے ساتھ’’ کے میزبان کامران خان سے گفتگو کرتے ہوئے سینئر تجزیہ کار مجیب الرحمن شامی نے کہا ہے کہ۔۔۔

 پاکستان میں اختیارات کبھی بھی نچلی سطح تک نہیں پہنچے، تحصیل، ضلع اور ڈویژن لیول پر لوگوں کو موقع نہیں ملا کہ وہ تعلیم ،صحت،صفائی سمیت ویگرمعاملات خود طے کرلیں، انڈیا میں لوک سبھا کی سادہ اکثریت سے نیا صوبہ بنا دیا جاتاہے لیکن پاکستان میں صوبہ بنانے کا عمل بہت پیچیدہ ہے ،سیاسی جماعتوں کے درمیان اس کیلئے وسیع تر اتفاق رائے چاہئے ،جو ہونہیں پا رہا۔ سربراہ پلڈاٹ احمد بلال محبوب نے کہا ہے کہ کوئی شک نہیں مسائل بہت زیادہ ہیں،وسائل بھی ملک کے مختلف حصوں میں مساوی تقسیم نہیں ہوتے ،مسائل کے حل کیلئے نئے صوبوں کاقیام میری نظر میں درست نہیں ،اگر صوبے بنانے بھی ہیں تو نعرے بازی،جذبات کے بجائے ہمیں سوچ سمجھ کر اس کیلئے کو ئی حل نکالنا ہوگا ۔سینئر تجزیہ کار محمود شام نے کہا ہے کہ سیاستدان صوبائی خود مختاری کو مانتے ہیں،ضلعی خود مختاری کی ہمیشہ نفی کرتے ہیں،سب سے زیادہ بلدیاتی انتخابات فوجی حکومتوں نے کرائے ،سیاستدان بھی سپریم کورٹ کے دباؤ پر الیکشن کرواتے ہیں، ویسے ان کا کوئی ارادہ نہیں ہوتا،انتظام کیلئے نئے صوبوں کا قیام ناگزیر ہے ،کیونکہ آبادی دن بدن بڑھ رہی ہے۔

روزنامہ دنیا ایپ انسٹال کریں