سائفر کیس کی سماعت جیل میں ہی ہوگی:خصوصی عدالت

سائفر کیس کی سماعت جیل میں ہی ہوگی:خصوصی عدالت

اسلام آباد(اپنے نامہ نگارسے )آفیشل سیکرٹ ایکٹ کی خصوصی عدالت کے جج ابوالحسنات ذوالقرنین کی عدالت نے سائفرکیس کی جیل سماعت کا حکم دیتے ہوئے جیل حکام کو انتظامات کی ہدایت کردی اور کہاہے کہ آئندہ سماعت جیل میں اوپن کورٹ میں ہوگی،پبلک، میڈیا اور جو بھی خواہشمند ہو سماعت میں شریک ہوسکتاہے، ملزموں کی فیملی کے پانچ پانچ ممبران بھی سماعت میں شریک ہوں گے ۔

گذشتہ روز جوڈیشل کمپلیکس میں سماعت کے دوران وکلاء سلمان صفدر، بیرسٹرتیمور، علی بخاری اور دیگر وکلاء کے علاوہ ایف آئی اے پراسیکیوٹرز شاہ خاور اور ذوالفقار عباس نقوی عدالت پیش ہوئے ، دوران سماعت چیئرمین پی ٹی آئی کی تینوں ہمشیرہ اور شاہ محمود قریشی کی صاحبزادی کمرہ عدالت موجود تھیں، بیرسٹر سلمان صفدر نے کہاکہ دو معاملات ہیں،سائفر کیس کا ٹرائل سماعت کے لیے مقرر ہے اور دہشتگردی دفعات کے تحت درج مقدمات میں ضمانت کی درخواستیں بھی ہیں،ہم امید کررہے ہیں کہ چیئرمین پی ٹی آئی کو پیش کیا جائے گا،ابھی تک چیئرمین پی ٹی آئی کو عدالت پیش نہیں کیا گیا،یہ ریکارڈ کیس ہے اتنی رفتار سے کبھی کیس نہیں چلا،اس موقع پر عدالت نے سٹاف کو کیس کا ریکارڈ پیش کرنے کی ہدایت کی اور کہاکہ جیل حکام کی طرف سے رپورٹ آگئی ہے ، جیل حکام کا کہناہے کہ پیش نہیں کرسکتے ،اس موقع پر وکلاء نے جیل رپورٹ پڑھی، جس میں کہاگیا کہ اسلام آباد پولیس کو اضافی سکیو رٹی کے لیے خط لکھا، بتایا گیا کہ چیئرمین پی ٹی آئی کو سنجیدہ نوعیت کے سکیو رٹی خدشات ہیں،اسلام آباد پولیس کی رپورٹ بھی جیل رپورٹ کیساتھ منسلک کی گئی، بیرسٹر سلمان صفدر نے کہاکہ 23 نومبر کو عدالت نے چیئرمین پی ٹی اور شاہ محمود قریشی کو طلب کیا تھا،عدالت نے حکم دیا تھا چیئرمین پی ٹی آئی کو آئندہ سماعت پر پیش کیا جائے ،ایف آئی اے سپیشل پراسیکیوٹر ذوالفقار نقوی نے دلائل دیتے ہوئے کہاکہ عدالت کے پاس خط آیا کہ ملزم کی جان کو خطرات ہیں،قانون نافذ کرنے والے اداروں کے سپورٹنگ ڈاکومنٹس بھی خط کے ساتھ موجود ہیں،ہائیکورٹ نے ٹرائل کو چار ہفتے میں مکمل کرنے کا حکم دیا۔

عدالت نے اسے بھی دیکھنا ہے ،ہائیکورٹ کے پاس اختیار کہ وہ دیکھے کہ ٹرائل کہاں ہو گا،جہاں بھی ٹرائل ہو گا پراسیکیوشن عدالت کو اسسٹ کرے گی،جیل میں کمرہ عدالت دیکھا ہوا عدالت اس کے حساب سے لوگوں کو سماعت میں آنے کی اجازت دے سکتی ہے ، عدالت نے استفسار کیاکہ کیا آپ پبلک کو جیل میں جانے کی اجازت دے سکتے ہیں، جس پر پراسیکیوٹر نے کہاکہ ہم اس حوالے سے کوئی بیان نہیں دے سکتے عدالت نے اس معاملے کو دیکھنا ہے ، عدالت کے جج نے کہاکہ میں خواہش کا لفظ استعمال کررہا ہوں کہ جو بھی کیس سننے کی خواہش رکھتا ہو کیا آپ اسے اجازت دے سکتے ہیں، عدالت نے چیئرمین پی ٹی آئی اور شاہ محمود قریشی کی پیشی سے متعلق جیل رپورٹ پر وکلاء کے دلائل مکمل ہونے پر فیصلہ محفوظ کرلیا، بعد ازاں فیصلہ سناتے ہوئے عدالت نے سائفر کیس کی آئندہ سماعت اڈیالہ جیل میں ہی کرنے کا حکم سنادیا اور کہاکہ جیل حکام اور سکیورٹی اداروں نے سکیورٹی خدشات کا اظہار کیا،آئندہ سماعت جیل میں ہی ہوگی۔ایڈیشنل ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج طاہر عباس سپرا کی عدالت نے توشہ خانہ جعلی رسید کیس میں بشریٰ بی بی کی عبوری ضمانت میں توسیع کرتے ہوئے احتجاج اور توڑپھوڑ پر درج6 مقدمات میں چیئرمین پی ٹی آئی کی درخواست ضمانت میں سماعت 12 دسمبر تک ملتوی کردی۔

سول جج مریدعباس کی عدالت میں زیر سماعت چیئر مین پی ٹی آئی کے خلاف خاتون جج دھمکی کیس میں چیئر مین پی ٹی آئی کے وکیل سلمان صفدر نے دلائل مکمل کرلیے ۔گذشتہ روز سماعت کے دوران بیرسٹر سلمان صفدر عدالت پیش ہوئے اور کہاکہ کوئی لائحہ عمل دیں عدالت نے کیا کرنا ہے میں بحث کر کے چلا جاتا ہوں ہوتا کچھ نہیں،جس پر عدالت کے جج نے کہاکہ آپ اپنے دلائل دیں اس معاملے کو دیکھ لیتے ہیں،جس کے بعد بیرسٹر سلمان صفدر نے اپنے دلائل کا آغاز کرتے ہوئے کہاکہ میری گزارش ہے کہ مجھ پر ایک احسان کریں جو کیس نہیں بنتا اس میں نہیں رہنا چاہیے ،چیئر مین پی ٹی آئی جج زیبا چوہدری کی عدالت میں گئے اور معذرت کی،اگر جج زیبا کیس چلانا چاہتیں تو عدالت میں موجود ہوتیں،چیئر مین پی ٹی آئی نے کوئی جرم نہیں کیا اگر دل آزاری ہوئی تو اس پر معذرت کی، درخواست گزار کی جانب سے پورا پس منظر بیان نہیں کیا گیا،بڑا ریلیف ہائیکورٹ سے لے آئے ہیں چھوٹا ریلیف آپ سے مانگ رہے ہیں،براہ مہربانی کیس کا ٹرائل نہ شروع کریں اس کیس میں ٹرائل کا مواد موجود نہیں،میں آپ کو بھی کہہ سکتا ہوں کہ آپ نے فیصلہ دیا میں آپ کے خلاف ایکشن لوں گا نظر ثانی میں جاؤں گا،براہ مہربانی آپ نے تنگ نظر ہو کر فیصلہ نہیں کرنا،اگر گواہ ہیں ہی نہیں تو پیش کون ہو گا کیس کا ٹرائل نہ چلایا جائے ، میں بہت مرتبہ اس کیس میں دلائل دے چکا ہوں باقی میں نہیں کہنا چاہ رہا ہمیں کیا بنا دیا گیا ہے۔

آپ سمجھ رہے ہیں،میری درخواست ہے اور امید کرتا ہوں لمبی تاریخ نہیں دیں گے ،وکیل سلمان صفدر کے دلائل مکمل کرلینے پر عدالت نے سماعت میں وقفہ کردیا، وقفہ کے بعد سماعت شروع ہونے پر سپیشل پراسیکیوٹر راجہ رضوان عباسی عدالت پیش ہوئے اور سماعت ملتوی کرنے کی استدعا کرتے ہوئے کہا کہ سماعت کل کیلئے رکھ دیں میں دلائل دے دوں گا، عدالت کے جج نے استفسار کیاکہ کل کس وقت آپ دلائل دیں گے ، جس پر سپیشل پراسیکیوٹر نے کہاکہ اگر ہائیکورٹ نہ ہوا تو بارہ سے ایک بجے تک، عدالت نے سماعت آج تک کیلئے ملتوی کردی۔انسداددہشتگردی عدالت کے جج ابوالحسنات کی عدالت میں زیر سماعت چیئرمین پی ٹی آئی کی تین اور شاہ محمود قریشی کی دو مقدمات میں ضمانت کی درخواست پر سماعت پراسیکیوٹر کی عدم دستیابی کے باعث عدالت نے 5 دسمبر تک کیلئے ملتوی کردی۔آفیشل سیکرٹ ایکٹ کی خصوصی عدالت کے جج ابوالحسنات ذوالقرنین کی عدالت نے چیئرمین پی ٹی آئی کی بیٹوں سے بات کرانے سے متعلق درخواست میں سپرنٹنڈنٹ اڈیالہ جیل کو طلب کرلیا۔گذشتہ روز سماعت کے دوران چیئرمین پی ٹی آئی کی ہمشیرہ علیمہ خان روسٹرم پر آگئیں اور کہاکہ عدالت نے آرڈر جاری کیا، جیل حکام مان نہیں رہے ،جس پر عدالت کے جج نے کہاکہ جیل حکام نے جواب دیاکہ جیل مینوئل کے مطابق بیرون ملک بات نہیں کرسکتے ،عدالت نے سپرنٹنڈنٹ اڈیالہ جیل کو آئندہ سماعت پر طلب کرتے ہوئے ٹیلی فونک گفتگو کرانے کے حوالے سے جیل ایس او پیز بھی طلب کر لئے ۔ 

روزنامہ دنیا ایپ انسٹال کریں