نواز شریف کی 15سال بعد شجاعت سے گھر جاکر ملاقات،مل کر چلنے پر اتفاق

نواز شریف کی 15سال بعد شجاعت سے گھر جاکر ملاقات،مل کر چلنے پر اتفاق

لاہور(سیاسی رپورٹرسے ،اپنے نامہ نگار سے ،دنیا نیوز،مانیٹرنگ ڈیسک)مسلم لیگ ن کے قائد نوازشریف نے 15 برس بعد پارٹی قیادت کے ساتھ چودھری شجاعت حسین سے ان کے گھر جاکر ملاقات کی ،ملاقات میں آئندہ انتخابات میں مل کر چلنے پر اتفاق اور سیٹ ایڈجسٹمنٹ اورباہمی سیاسی تعاون کے امورپر گفتگو کی گئی ،

 مسلم لیگ ن نے ق لیگ کو قومی اسمبلی کی 2 اورپنجاب اسمبلی کی 3 سیٹوں پرایڈجسٹمنٹ کی پیشکش کردی ۔نواز شریف بدھ کے روز تقریباً 15سال بعد چودھری شجاعت سے ملنے ان کی رہائش گاہ پہنچے جہاں دونوں رہنماؤں کے درمیان ملاقات 40 منٹ تک جاری رہی۔سابق وزیراعظم کے ہمراہ شہباز شریف، مریم نواز ، رانا ثنااللہ، ایاز صادق،مریم اورنگزیب،جعفر خان مندوخیل اور اعظم نذیر تارڑ موجود تھے جبکہ ملاقات میں چودھری سالک حسین، شافع حسین ، چودھری وجاہت اور طارق بشیر چیمہ بھی شریک ہوئے ۔ ملاقات میں آئندہ انتخابات میں سیٹ ایڈجسٹمنٹ ،سیاسی تعاون اور دیگر معاملات پر تبادلہ خیال کیا گیا ۔نوازشریف نے چودھری شجاعت کی خیریت دریافت کی ۔ان کاکہناتھا آپ نے مشکل وقت میں ساتھ دیا یہ بھول نہیں سکتا، شجاعت حسین نے نوازشریف کے لئے نیک خواہشات کااظہار کیا۔ ان کاکہناتھا خواہش تھی آپ کو لندن آٰکر ملتا مگر صحت نے اجازت نہیں دی، اچھا ہوا آپ ملنے آگئے ،بہت خوشی ہوئی ۔ شجاعت حسین کا مریم نوازسے بھی دلچسپ مکالمہ ہوا انہوں نے مریم سے استفسارکیا میں نے اورنوازشریف نے ایک جبسے کوٹ پہن رکھے ہیں زیادہ اچھا کس کا لگ رہاہے جس پر مریم نوازکاکہناتھاکہ زیادہ اچھا آپ کا کوٹ لگ رہا ہے ۔ شہبازشریف کاکہناتھا سالک حسین نے میری کابینہ میں فعال کردارادا کیا ۔ نوازشریف اور شجاعت حسین کی ملاقات میں آئندہ انتخابات میں مل کر چلنے پر اتفاق رائے اور سیٹ ایڈجسٹمنٹ کے حوالے سے تجاویز مرتب کرنے کا فیصلہ کیا گیا ، آئندہ نشست میں اس حوالے سے حتمی فیصلے کرلئے جائیں گے ۔

مسلم لیگ ق کی قیادت کادعویٰ ہے جن نشستوں پر ق لیگ ماضی میں جیتی ہے وہ سیٹ ایڈجسٹمنٹ میں ہمیں ملیں گی ، ن لیگ سے طے ہوا ہے مسلم لیگ ق کو چار ایم این اے اور آٹھ ایم پی ایز کی نشستوں پر سیٹ ایڈجسٹمنٹ ملے گی مسلم لیگ ن سے طے ہے جتنی ہماری سیٹیں سابق حکومت میں تھیں وہ ہمیں ملیں گی ، خواہش ہے کہ ایڈجسٹمنٹ میں سیٹیں مزید بڑھ جائیں۔ٹی وی کے مطابق چودھری شجاعت نے مطالبہ کیا جن سیٹوں سے ہمارے لوگ جیتے تھے نہ صرف وہ ہمیں دی جائیں بلکہ گجرات، سیالکوٹ، منڈی بہاؤ الدین اور حافظ آباد میں بھی سیٹیں دی جائیں۔ذرائع کا کہنا ہے (ن)لیگ اور (ق)لیگ کے درمیان پنجاب اسمبلی کی تین اور قومی اسمبلی کی 2 نشستوں پر مشاورت مکمل ہوچکی ہے ، (ن)لیگ طارق بشیر چیمہ کے مقابلے میں امیدوار کھڑا نہیں کرے گی۔ذرائع کے مطابق چکوال سے سابق رکن قومی اسمبلی سالک حسین کی سیٹ پر بھی ایڈجسٹمنٹ ہوچکی ہے جبکہ چودھری شافع گجرات سے الیکشن لڑیں گے تاہم ملاقات میں موجود چودھری وجاہت کے بیٹے اور سابق رکن قومی اسمبلی حسین الٰہی کی سیٹ پر کوئی مشاورت نہیں ہوئی، دونوں طرف سے اس پر بعد میں مشاورت پر اتفاق کیا گیا ۔ذرائع نے بتایا ملاقات میں طے پایا 2 صوبائی اسمبلی کی نشستوں پر جو نام چودھری شجاعت دیں گے اس کی سیٹ کنفرم ہوگی اس کے لئے چودھری شجاعت نے دونوں بیٹوں کا نام دیا ہے ان کے مقابلے میں (ن)لیگ کوئی امیدوار کھڑا نہیں کرے گی۔ذرائع نے بتایا اگر سالک حسین قومی اسمبلی کا الیکشن لڑیں گے تو ان کے نیچے 2 صوبائی اسمبلیوں کے امیدوار (ن)لیگ کے ہوں گے جبکہ طارق بشیر چیمہ کے نیچے 2 صوبائی اسمبلیوں پر بھی (ن)لیگ کے امیدوار ہوں گے ۔ملاقات کے بعد (ن)لیگ کا وفد میڈیا سے گفتگو کیے بغیر روانہ ہوگیا ۔

چودھری شجاعت سے ملاقات کے بعد قائد ن لیگ نواز شریف سردار دوست مزاری کی رہائش گاہ پہنچے جہاں انہوں نے سابق نگران وزیراعظم میر بلخ شیر مزاری کی وفات پر تعزیت اور فاتحہ خوانی کی۔مریم نواز، مریم اورنگزیب اور دیگررہنما بھی نواز شریف کے ہمراہ تھے ۔سابق وفاقی وزیر و سینئر نائب صدر مسلم لیگ ق چودھری سالک حسین نے کہاہے مسلم لیگ(ن)سے قومی اسمبلی کی 4 اور صوبائی اسمبلی کی 8 نشستوں پر معاملات پہلے سے طے شدہ ہیں اس سے زیادہ سیٹوں پر بات الیکشن شیڈول جاری ہونے کے بعد طے پائے گی۔ صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے چودھری سالک حسین نے کہا سابق وزیراعظم نواز شریف ، شہباز شریف ، مریم نواز اور ان کے وفد کی آمد کا خیر مقدم کرتے ہیں ۔دوسری طرف مسلم لیگ ق پنجاب کے جنرل سیکرٹری شافع حسین نے مسلم لیگ ن کے ساتھ سیٹ ایڈجسٹمنٹ کی خبروں کی وضاحت کرتے ہوئے کہا نواز شریف اور ان کے ساتھ آئے وفد کا مقصد چودھری شجاعت حسین کی خیریت دریافت کرنا تھا ،مجموعی ملکی صورتحال پر تبادلہ خیال کیا گیا۔ شافع حسین نے کہا مسلم لیگ ن کے ساتھ سیٹ ایڈجسٹمنٹ پر معاملات پہلے سے طے شدہ ہیں جس میں قومی اسمبلی کی چار اور صوبائی اسمبلی کی آٹھ نشستیں شامل ہیں۔

علاوہ ازیں مسلم لیگ (ن)کے پارلیمانی بورڈ کا چوتھا اجلاس ماڈل ٹائون سیکرٹریٹ میں ہوا۔ نوازشریف اور شہبازشریف نے اجلاس کی صدارت کی۔ اجلاس میں مریم نواز ، اسحاق ڈار، احسن اقبال اور پارٹی کے مرکزی و صوبائی عہدیدار شریک ہوئے ۔ پارلیمانی بورڈ میں بلوچستان کے قومی اسمبلی کے 16 اور بلوچستان اسمبلی کی 51نشستوں کے لیے 87 امیدواروں کے انٹرویو کئے گئے ۔ علاوہ ازیں سابق وزیر اعلیٰ جام کمال نے شہبازشریف سے ملاقات میں بلوچستان میں پارٹی امور اور عام انتخابات کی تیاریوں پر مشاورت کی۔خوشاب سے سابق رکن قومی اسمبلی سمیرا ملک نے پارٹی صدر سے ملاقات میں عام انتخابات کی تیاریوں اور پارٹی سرگرمیوں پر گفتگو کی۔کراچی سے پارٹی رہنماؤں خواجہ شعیب اور صالحین تنولی نے بھی پارٹی صدر سے ملاقات میں سندھ میں پارٹی کو مزید فعال بنانے اور عام انتخابات کی تیاریوں کے حوالے سے تبادلہ خیال کیا۔ 

روزنامہ دنیا ایپ انسٹال کریں