مبارک احمدضمانت فیصلہ،غلطی ہوئی تواصلاح کرینگے :چیف جسٹس

مبارک احمدضمانت فیصلہ،غلطی ہوئی تواصلاح کرینگے :چیف جسٹس

اسلام آباد(نمائندہ دنیا)سپریم کورٹ نے مبارک احمد کی ضمانت کے فیصلے پرنظرثانی درخواستوں پر علما سے 2ہفتوں میں تحریری رائے طلب کرلی، چیف جسٹس قاضی فائز عیسیٰ نے کہا اگر عدالت سے فیصلے میں غلطی ہوئی ہے تو اصلاح کریں گے ،ڈنڈے اٹھا کر فساد کرنے سے بہتر ہے مناسب طریقہ اختیار کیا جائے۔

شرعی معاملہ ہے غور و فکر کے ساتھ چلنا چاہتے ہیں،علما سے قانونی رائے نہیں لیں گے ، شریعت میں علما کا علم ہم سے زیادہ ہے اس پر رہنمائی لیں گے ،اسلام میں مسلمان کی تعریف کیا ہے ؟عدالتی فیصلے میں صورت الاحزاب کی آیت 40 کا حوالہ دیا گیا ہے ، رکن اسلامی نظریاتی کونسل نے کہاقرآن پاک کی صرف ایک آیت سے مفہوم نہیں نکالا جا سکتا، چیف جسٹس نے کہا آئین میں جو تعریف مسلمان کی لکھی گئی ہے اس کے پابند ہیں، علما نے رائے دی کہ آئین میں لکھے گئے الفاظ پر اعتراض نہیں، چیف جسٹس نے کہاکسی کو آئین پر اعتراض ہے تو پارلیمان سے ترمیم کروا لے ،آئین میں ترمیم کرنا ہمارا مینڈیٹ نہیں،عدالت کا کہنا تھا کہ علما اپنی رائے عدالتی فیصلے میں میں اٹھائے گئے نکات تک محدود رکھیں، مقررہ وقت کے بعد آنے والی آرا کو شمار نہیں کیا جائے گا، سول مقدمات میں متعلقہ افراد کو فریق بنایا جا سکتا ہے ،فوجداری مقدمات میں فریق صرف مدعی، ملزم اور حکومت کو بنا سکتے ہیں، فریق بنائے بغیر بھی تمام علما کی رائے کو سنا جائے گا، مزید سماعت علما کی رائے جاننے کے بعد ہوگی۔ 

Advertisement
روزنامہ دنیا ایپ انسٹال کریں