باجوہ نے ہمارے ساتھ لمبا دھوکہ کیا :خواجہ آصف

باجوہ نے ہمارے ساتھ لمبا دھوکہ کیا :خواجہ آصف

اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک)وزیر دفاع خواجہ آصف نے کہا ہے کہ سابق آرمی چیف جنرل ریٹائرڈ قمر باجوہ نے ہمارے ساتھ لمبا دھوکہ کیا ،ایکسٹینشن کی حمایت کرائی ،پھر مجھے کہا نوازشریف کی مذمت کرو تو مقدمات ختم ہو جائیں گے ، انکار پر کہا ‘‘پتہ ہے اب کیا ہو گا ؟ ’’اسکے بعد میں گرفتار ہو گیا ۔

ٹی وی سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے ایک سوال کے جواب میں کہا مجھے انہوں نے گھر بلایا تھا کہ تم نوازشریف کے بیان کی مذمت کرو،نیب کے کیس بھی ختم کروادیں گے ،سیالکوٹ کا نقشہ بھی پاس کروادیں گے ،میں نے کہا نوازشریف کے خلاف بیان کبھی نہیں دے سکتا،یہ میرے وارے میں نہیں ،پھر انہوں نے کہا جو تمہارے ساتھ ہونا ہے اس کا پتا ہے ؟،کچھ دنوں کے بعد مجھے پکڑلیا گیا۔انہوں نے کہا وزیراعظم سے چیف جسٹس کی ملاقات ہوئی ہے ،وزیراعظم نے یقین دہانی کروائی ہے کہ عدلیہ کو جو مدد درکار ہو گی، فراہم کی جائے گی ، وزیر دفاع نے کہا کہ میری خواہش ہے کہ عدلیہ کی جو بھی شکایات ہیں دور ہوجائیں، اگر شکایت آئی ہے تو پراسیس کو فالو کیا جائے گا۔سوال کیا گیا کہ ریٹائر افسر کے خلاف کارروائی کیوں نہیں ہوتی؟سیاستدانوں کے خلاف کارروائی ہوجاتی ہے ، یہ کیا وجہ ہے ؟،اس کے جواب میں کہا فیض آباد دھرنے میں ایک افسر کی پیسے دیتے ویڈیو بنی ،وہ ریکارڈ پر ہے ، جب پیسوں کی بات پوچھی گئی تو باجوہ نے کہا کہ ان کے پاس پیسے نہیں تھے۔

واپسی کا کرایہ دیا گیا۔ہمارے سسٹم میں یہ مداخلت آج سے نہیں ، 7 دہائیوں سے ایسا ہو رہا ہے ،میں سمجھتا ہوں اس میں ذمہ دار ہم سب ہیں،اس میں عدلیہ بھی ذمہ دار ہے ، مزید کہا کہ سیاستدانوں کا کردار بھی دیکھ لیں اس حمام میں سب ننگے ہیں،خواجہ آصف نے کہا جنرل باجوہ کو توسیع دینے میں تینوں پارٹی ذمہ دار ہیں، ایسا آئندہ نہیں ہونا چاہئے ، شہباز شریف تو یہی کہتے ہیں کہ سیاستدانوں کو آپس میں مل بیٹھنا چاہیے ،میں چاہتا ہوں آئین کی پاسداری کیلئے سیاستدانوں کو آپس میں مل بیٹھنا چاہیے ،آئین سے کوئی بھی انحراف نہ کرے ،ان کو دعوت گناہ ہم دیتے ہیں، لہذا سیاستدان ذمہ دار ہیں،انہوں نے کہا سیاستدانوں کو آئین کی پاسداری پر بیٹھ کر بات کرنی چاہیے ،ٹی ٹی پی سے فوج کے مذاکرت کے بارے میں سوال کا جواب دیتے ہوئے کہا مجھ سے پوچھا گیا تھا کہ جنرل باجوہ اور جنرل فیض کوبلایا جائے تو میں نے کہا تھا پہلے بھی انہوں نے آکر بریفنگ دی تھی اب بھی بلا لیا جائے ،سوال کیا گیا کہ تاثر یہ دیا گیا ہے کہ وہ ریٹائر ہوگئے ہیں ، ان کو نہیں بلایا جا سکتا؟، جواب دیتے ہوئے خواجہ آصف نے کہا یہ تاثر درست ہے ،ان کو نہیں بلاسکتے ، اس وجہ سے مجھے دھمکی بھی دی ہے ،ہم یہ کردیں گے وہ کردیں گے ، پہلے بھی انہوں نے مجھے اندرکروایا تھا۔

Advertisement
روزنامہ دنیا ایپ انسٹال کریں