پنجاب اسمبلی:ضمنی الیکشن میں مبینہ دھاندلی،اپوزیشن کا دوسرے روز بھی احتجاج،واک آؤٹ

پنجاب اسمبلی:ضمنی الیکشن میں مبینہ دھاندلی،اپوزیشن کا دوسرے روز بھی احتجاج،واک آؤٹ

لاہور (سیاسی رپورٹرسے )پنجاب اسمبلی میں اپوزیشن نے ضمنی انتخابات میں مبینہ دھاندلی کے خلاف دوسرے روز بھی احتجاج کیا، ارکان ایوان سے واک آؤٹ کر گئے ،اپوزیشن ارکان سیٹوں سے اٹھ کر دہشت گردی نامنظور کے نعرے لگاتے رہے ۔سپیکر نے کہا کہ شواہد ہیں تو مناسب قانونی فورم سے رجوع کریں۔

وزیر خزانہ مجتبیٰ شجاع الرحمن نے کہا کہ اپوزیشن اپنی نااہلی کا غصہ ہم پر نکال رہی،وقفہ سوالات میں وزیر صنعت چودھری شافع کی غیر حاضری پر سپیکر کو پانچ منٹ اجلاس ملتوی کرنا پڑ گیا۔ تفصیلات کے مطابق سپیکرپنجاب اسمبلی ملک محمد احمد خان کی زیرصدارت گزشتہ روز اسمبلی کا اجلاس ایک گھنٹہ 57منٹ کی تاخیر سے شروع ہوا ۔ اجلاس میں محکمہ کھیل کے متعلق حکومتی رکن امجد علی جاوید کے سوال پر وزیر کھیل فیصل کھوکھر نے جواب میں کہا کہ پنجاب کے 20اضلاع میں ای لائبریری کی سہولت فراہم کررہے ہیں جو تاریخی اقدام ثابت ہوگا ۔سنی اتحاد کونسل کے رکن رانا آفتاب احمد نے قومی اسمبلی طرز پر پنجاب اسمبلی کے وقفہ سوالات کو رائج کرنے کی درخواست کی جس پر تمام ہاؤس نے وقفہ سوالات کو قومی اسمبلی کی طرز پر رائج کرنے کی منظوری دیدی ۔ اجلاس پانچ منٹ ملتوی ہونے کے بعد دوبارہ شروع ہوا تو چودھری شافع حسین نے ایوان آ کر اپوزیشن کی جانب اشارہ کرتے کہا کہ جس پارٹی کے لوگوں نے بھی انڈسٹری کی زمین خریدی اور دو سال تک انڈسٹری نہیں لگائی تو اسے کینسل کر دیں گے ،پچھلے ہفتے چالیس پلاٹ منسوخ کئے ۔امجد علی جاوید نے کہا کہ زمین تو ملی نہیں پلاٹ کینسل کیسے ہوگئے ؟، اس جواب پرایوان میں قہقہے لگ گئے ۔ اپوزیشن لیڈر ملک احمد بھچر نے کہا کہ وزیر آباد میں دھاندلی کے ثبوت ہمارے پاس ہیں،ثبوت دینے کو تیار ہوں ،ازالہ کریں وگرنہ احتجاج جاری رہے گا ،ادھر تو منگل کو جمعہ پڑھا گیا ، 21اپریل کو بغیر وضو جمعہ پڑھا گیا ۔

اس موقع پر اپوزیشن رکن شیخ امتیاز نے مبینہ دھاندلی کیخلاف نعرے لگائے ، اپوزیشن ارکان نے اپنی سیٹوں پر کھڑے ہو کر حکومت کے خلاف نعرے بازی کی ۔اس دوران اپوزیشن نے سپیکر ملک محمد احمد کے رویئے پر ایوان سے واک آؤٹ کردیا ،بعدازاں صوبائی وزراء خواجہ سلمان رفیق اور شافع حسین اپوزیشن کو مناکر واپس لائے ۔شیخ امتیاز نے ضمنی الیکشن کے روز تشدد پر ایوان کو آگاہ کرتے کہا کہ این اے 119 میں ہمیں پولیس کی نفری نے آکر مارنا پیٹنا شروع کردیا ،پولیس کسی ایم پی اے ،چادر چار دیواری کا خیال نہیں کرتی تو پھر آپ کہتے ہیں خاموش رہیں ۔ وزیر خزانہ نے آئندہ مالی سال کے بجٹ کے لئے پری بجٹ بحث کا آغاز کرتے ہوئے بتایا کہ ارکان کے پاس چار دن تجاویز کے لیے ہوں گے ۔ حکومتی رکن احسن رضا نے کسانوں کو بار دانہ نہ ملنے پر احتجاج کرتے ہوئے کہا کہ اسی فیصد کسانوں کے لئے سنٹرز میں بار دانہ ہی موجود نہیں ،وزیر اعلٰی نوٹس لیں ۔سردار شہاب نے کہا کہ گندم خریدنے کی پالیسی ابھی تک نہیں آئی ،حکومت گندم پالیسی کو واضح کرے ۔ حکومتی رکن بلال یامین ستی نے مری کے لئے یونین کونسل کی آبادی کی تعداد پچیس ہزار سے کم کرکے چھ ہزار کرنے کی قرارداد پیش کی جسے سپیکر نے موخر کر دیا۔ ایجنڈا مکمل ہونے پر اجلاس آج بدھ صبح گیارہ بجے تک ملتوی کردیاگیا۔

Advertisement
روزنامہ دنیا ایپ انسٹال کریں