عدت پوری کئے بغیر بیوی کی بہن سے شادی غیر قانونی قرار
لاہور(محمداشفاق سے )لاہور ہائیکورٹ نے عدت پوری کئے بغیر بیوی کی بہن سے شادی کو غیر قانونی قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ پہلی بیوی کی عدت مکمل ہونے سے پہلے اس کی بہن سے شادی کرنا دو بہنوں کو بیک وقت نکاح میں رکھنے کے مترادف ہے ۔
جسٹس طارق سلیم شیخ نے عدت پوری کئے بغیرخواہر نسبتی سے شادی کرنے والے ملزم مصور حسین کی عبوری ضمانت کی درخواست پر 11 صفحات پر مشتمل تحریری فیصلہ جاری کر دیا، فیصلے میں لکھا کہ اسلامی شریعت کے مطابق ایک شخص دو حقیقی بہنوں کو نکاح میں نہیں رکھ سکتا،اسلامی فقہ اور وفاقی شرعی عدالت کے فیصلے کے مطابق ایک عورت عدت کا دورانیہ مکمل ہونے تک رشتہ ازدواج میں رہے گی۔علما متفق ہیں کہ ایک شخص پہلی بیوی کی عدت مکمل ہونے سے قبل اس کی بہن سے شادی نہیں کر سکتا، کوئی بھی شخص اپنی پہلی بیوی کی عدت مکمل ہونے کے بعد اس کی دوسری بہن سے شادی کر سکتا ہے ، مذکورہ شادی باطل کی بجائے فاسد تسلیم کی جائے گی مگر یہ بھی قابل سزا جرم ہے ۔ جسٹس طارق سلیم شیخ نے فیصلے میں مزید لکھا کہ میاں بیوی پر لازم ہے کہ فاسد شادی کے بارے معلوم ہوتے ہی جلد ایک دوسرے سے علیحدہ ہو جائیں ورنہ قاضی کی ذمہ داری ہے کہ انہیں علیحدہ کرے اور ان کی شادی ختم کر دے ۔ عدالت نے فیصلے میں کہا کہ درخواست گزار مصور حسین نے دوران تفتیش پولیس کو اپنی طلاق سے متعلق مصدقہ کاغذات بھی مہیا نہیں کئے ، درخواست گزار نے عدالت سے ضمانت قبل از گرفتاری کے لیے رجوع کیا۔ اگست 2023 کو صابر علی نامی شخص نے اپنے بہنوئی مصور حسین کے خلاف ایف آئی آر درج کروائی کہ میرے بہنوئی نے میری بڑی بہن سے شادی کے برقرار رہتے ہوئے میری چھوٹی بہن سے بھی شادی کر لی حالانکہ ایک شخص کا بیک وقت دو سگی بہنوں کے ساتھ نکاح میں ہونا خلاف شریعت ہے ۔عدالت نے تمام دلائل سننے کے بعد عدت پوری کئے بغیر خاتون کی سگی بہن سے شادی کرنے والے ملزم کی عبوری ضمانت خارج کردی۔