جے کیٹ کے بجائے سپیشلٹی کی بنیاد پرالگ ٹیسٹ لینے کا فیصلہ

جے کیٹ کے بجائے سپیشلٹی کی بنیاد پرالگ ٹیسٹ لینے کا فیصلہ

لاہور(اپنے سٹاف رپورٹر سے)پنجاب کی میڈیکل یونیورسٹیوں میں ایم ایس، ایم ڈی، اور ایم ڈی ایس کے پوسٹ گریجوایٹ کلینکل پروگراموں میں انڈکشن کیلئے ایک مشترکہ داخلہ ٹیسٹ جے کیٹ کے بجائے سپیشلٹی کی بنیاد پر الگ الگ داخلہ ٹیسٹ لینے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔۔۔

 جبکہ جے کیٹ کے پاسنگ مارکس کو 60 سے بڑھا کر 75 فیصد کیا جارہاہے ،یہ فیصلے گزشتہ ہفتے پنجاب کی پبلک سیکٹر میڈیکل یونیورسٹیوں کے وائس چانسلرز پر مشتمل انٹر یونیورسٹی بورڈ کے دوسرے اجلاس میں کئے گئے ،اس حوالے سے صوبے کی سرکاری میڈیکل یونیورسٹیوں کے فوکل پرسنز کا ایک اہم اجلاس گزشتہ روز یونیورسٹی آف ہیلتھ سائنسز میں طلب کیا گیا جس میں 11 مختلف پوسٹ گریجوایٹ سپیشلٹیز اینستھیزیالوجی، گائناکالوجی، آپتھلمولوجی، ریڈیالوجی، سائیکاٹری، ای این ٹی، میڈیسن اینڈ الائیڈ، سرجری اور الائیڈ، کمیونٹی میڈیسن، پیتھالوجی، اور ڈینٹسٹری کیلئے الگ الگ جے کیٹ کے انعقاد کے طریقہ کار پر غور کیا گیا۔ وائس چانسلر یوایچ ایس پروفیسر احسن وحید راٹھور کی زیر صدارت ہونے والے اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ انٹر یونیورسٹی بورڈ کے فیصلے کے بعد کنگ ایڈورڈ میڈیکل یونیورسٹی لاہور کے زیر اہتمام ہر سپیشلٹی کا علیحدہ داخلہ ٹیسٹ لیا جائے گا، ان ٹیسٹوں کا نصاب سپیشلٹی ایڈوائزری کمیٹیاں مرتب کریں گی۔

Advertisement
روزنامہ دنیا ایپ انسٹال کریں